|

وقتِ اشاعت :   April 25 – 2024

کوئٹہ:  وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے مزدور پیشہ افراد کے چار سو بچوں کو ملک کے اعلٰی اقامتی تعلیمی اداروں میں بھیجنے کا اعلان کیا ہے لیبر ویلفیئر فنڈ کے تحت اب مزدوروں کے بچے بھی پاکستان کے اعلٰی تعلیمی اداروں میں تعلیم حاصل کرسکیں گے

جمعرات کو یہاں محکمہ محنت و افرادی قوت اور لیبر ویلفیئر فنڈ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ مزدو کا بچہ بھی وہیں پڑھے گا جہاں ایک صاحب حیثیت فرد کا بچہ پڑھتا ہے مزدوروں کے بچوں کے تمام تر تعلیمی اور اقامتی اخراجات لیبر ویلفیئر فنڈ سے ادا کریں گے مزدور کا باصلاحیت بچہ مزدور نہیں افسر ، ڈاکٹر، انجنئیر اور کامیاب انسان بنے گا وزیراعلیٰ بلوچستان نے اس امر پر تاسف کا اظہار کیا کہ بلوچستان کے لئے مختص لیبر ویلفیئر فنڈ استعمال ہونے کے بجائے لیپس ہوجاتے ہیں نااہلی اور عدم دلچسپی کے باعث بلوچستان کا عام مزدور سوشل سیکورٹی سے محروم ہے 19000 رجسٹرڈ مزدوروں کے لئے رائج الوقت قوانین زمینی حقائق سے ہم آہنگ نہیں اس ضمن میں ضروری قانون سازی کرنے کی ضرورت ہے،

وزیراعلیٰ بلوچستان نے سیکرٹری لیبر بلوچستان کو ہدایت کی کہ قوانین میں ترامیم کے لئے تین روز کے اندر اندر قابل عمل تجاویز محکمہ قانون کو ویٹ کے لئے بھیھوائی جائے تاکہ قوانین میں ترامیم کے لئے اقدامات اٹھائے جاسکیں میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ غریب ہمیشہ غریب رہے یہ اس کی قسمت کا نہیں معاشرتی ناہمواری کا معاملہ ہے رواں سال مزدوروں کے 400 بچے پاکستان کے اعلٰی تعلیمی اداروں میں پڑھیں گے جبکہ آئندہ سال سے مزدوروں کے ایک ہزار بچے پاکستان کے اعلٰی تعلیمی اداروں میں بھیجیں گے بلوچستان پر ایک مزدور کے بچے کا اتنا ہی حق ہے جتنا ایک صاحب حیثیت فرد کے بچے کا ہے ۔دریں اثناء وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی سے جمعرات کو یہاں اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام کی اسسٹنٹ سیکرٹری جنرل کنی وگنا راجا کی سربراہی میں یو این ڈی پی کے نمائندہ وفد نے ملاقات کی اور بلوچستان میں جاری اور آئندہ کے مجوزہ منصوبوں پر تبادلہ خیال کیا

ملاقات میں حکومت بلوچستان اور اقوام متحدہ کے ادارہ برائے ترقی نے مختلف شعبوں میں باہمی اشتراک پر اتفاق کیا یو این ڈی پی کے وفد سے بات چیت کرتے ہوئے وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ بلوچستان کو ماحولیاتی تبدیلی کے سنگین چیلنجز کا سامنا ہے صوبے میں غیر معمولی بارشوں اور سیلابی آفات سے فصلوں اور کچے مکانات کو بڑے پیمانے پر نقصانات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے

اس چیلنج سے نمٹنے کیلئے صوبائی حکومت اور اس کے ماتحت ادارے ماحولیاتی تبدیلی سے متعلق جامع پالیسی پرکام کررہے ہیں سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں دوبارہ آباد کاری کے بحالی منصوبوں اور مستقبل کی حکمت عملی میں اس بات پر توجہ دی جاررہی ہے کہ ماحولیاتی تبدیلی کے نتیجے میں رونما ہونے والے ممکنا نقصانات کو کم سے کم رکھا جائے ، اور مستقبل کی منصوبہ بندی بدلتے موسمی حالات کو مدنظر رکھ کر تشکیل دی جائے وزیراعلیٰ بلوچستان نے عالمی ادارہ ترقی کے نمائندہ وفد کو آگاہ کیا کہ صوبے کے دور دراز علاقوں میں نیشنل گریڈ سے پیچیدہ منصوبہ بندی کے زریعے مہنگی قیمت پر بجلی کی فراہمی کے بجائے سولر کے ذریعے متبادل ذرائع پر کام جاری ہے

اور ابتدائی طور پر بلوچستان کے متعدد مراکز صحت اور تعلیمی اداروں کو سولرائزیشن سسٹم پر منتقل کیا گیا ہے ہماری خواہش ہوگی کہ یو این ڈی پی کے تعاون سے صوبے میں متبادل توانائی کے منصوبوں کو وسعت دی جائے، میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ بلوچستان عالمی سرمایہ کاری کے لئے موزوں خطہ ہے جہاں سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے ون ونڈو آپریشن کے تحت ملکی اور قومی سرمایہ کاروں کو تمام سہولیات ایک چھت تلے فراہم کریں گے وزیراعلٰی بلوچستان نے یو این ڈی پی کے جاری اور مجوزہ منصوبوں کو سراہتے ہوئے صوبائی حکومت کی جانب سے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی وفد کی سربراہ اسسٹنٹ سیکرٹری یو این ڈی پی کنی وگنا راجا نے وزیراعلٰی بلوچستان کو آگاہ کیا

کہ اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام کے تحت پاکستان کے 20 اضلاع کا ڈسٹرکٹ ڈویلپمنٹ پلان تشکیل دیا گیا ہے

جس میں بلوچستان کے 10 اضلاع شامل ہیں بلوچستان حکومت کے ساتھ ماحولیاتی تبدیلی، تعلیم و صحت کے شعبوں میں تعاون کریں گے اس کے علاوہ سیلاب متاثرین کی دوبارہ آباد کاری، متبادل توانائی رولز آف لاء اور ایس ڈی جیز پر معاونت کررہے ہیں ملاقات میں ترجمان صوبائی حکومت شاہد رند، ایڈیشنل چیف سیکرٹری ترقیات و منصوبہ بندی عبدالصبور کاکڑ، پرنسیپل سیکرٹری ٹو چیف منسٹر عمران زرکون سمیت حکومت بلوچستان کے اعلٰی افسران و یو این ڈی پی کے دیگر نمائندے بھی شریک تھے۔

علاوہ ازیں وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی زیر صدارت بلوچستان میں نیشنل ڈرائیونگ لائسنس برانچ کے قیام پر پیش رفت کا جائزہ اجلاس جمعرات کو یہاں منعقد ہوا اجلاس میں آئی جی موٹر وئے پولیس سلمان چوہدری کی جانب سے وزیراعلیٰ بلوچستان کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ بیرون ملک کم تعلیم یافتہ تاہم ڈرائیونگ اور وہاں کی زبانوں سے آشنا افراد کے لئے روزگار کے وسیع مواقع موجود ہیں دستیاب اعداد و شمار کے مطابق یورپ میں تین لاکھ اور مڈل ایسٹ میں ایک لاکھ ڈرائیونگ پیشہ افراد درکار ہیں انہی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے بلوچستان کے افراد کو مڈل ایسٹ اور یورپ میں روزگار کے مواقعوں کی فراہمی کے لئے کامیاب حکمت عملی مرتب کرنا ضروری ہے وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نیچیف سیکرٹری کو مناسب تجویز کردہ مقام پر ڈرائیونگ اسکولز کے قیام کا جائزہ لینے کی ہدایت کی وزیراعلیٰ نے کہا کہ بی ٹویٹا، پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ یا اشتراکی کاوشوں کے تحت ڈرائیونگ اسکولز کے قیام کا جائزہ لیکر جلد از جلد رپورٹ پیش کی جائے وزیراعلیٰ نے کہا کہ بلوچستان کے نوجوانوں کو عالمی سطح کی پیشہ وارانہ تربیت دیں گے اور ڈرائیونگ کے ساتھ ساتھ عربی،

فرنچ اور انگریزی زبان کی بول چال کی بنیادی مہارت فراہم کی جائے گی جس سے صوبے کے نوجوانوں کو یورپ اور مڈل ایسٹ میں روزگار کی فراہمی کے مواقع میسر آسکیں گے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *