اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان نے کہا ہے کہ ہمارے خلاف بہت بڑا پراپیگنڈا ہوا جس میں پاکستان کا ایک میڈیا ہاؤس جیو اور جنگ بھی ملوث ہے۔
اسلام آباد ڈی چوک پر انتخابات میں دھاندلی کے خلاف ایک بڑے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ جیو اور جنگ گروپ میں ایسے صحافی بھی موجود ہیں جنہیوں نے جمہوریت کے لئے قربانیاں دی ہیں اور اس کے لئے میں حامد میر کو سلام پیش کرتا ہوں لیکن جیو کا مالک میر شکیل الرحمن دبئی میں بیٹھا ہوا ہے جو بیرون ممالک سے پیسے لے کر اپنا ایجنڈا پورا کر رہا ہے، میں ان سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ انہیں اس کام کےلئے کتنے پیسے ملے۔ آئی ایس آئی اور اس کے سربراہ کا میڈیا ٹرائل کیا گیا، اگر کسی نے غلطی کی تو اس پر تنقید کی جائے لیکن اسے تباہ کرنے کی کوشش نہ کی جائے۔ جیو مشرقی بارڈر پر امن اور مغربی بارڈر پر جنگ کی آشا چلاتا رہا اور جب میں نے امن کی بات کی تو مجھے طالبان خان بنا دیا گیا۔
عمران خان نے کہاکہ تحریک انصاف کے آج کے جلسے کو حکومت کی جانب سے ناکام کرنے کی پوری کوشش کی گئی، سارا دن میرے موبائل پر پیغامات موصول ہورہے تھے کہ قافلوں کو جگہ جگہ روکا جارہا ہے، مجھے آج ن لیگ کی حرکتیں دیکھ کر آصف زرداری کی تعریف کرنی پڑگئی۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ نوازشریف نے کہاکہ عمران خان نہ کھیلتا ہے اور نہ کھیلنے دیتا ہے۔ نواز شریف یہ سن لیں گے میں کھیلنا چاہتا ہوں لیکن ایک غیر جانب دار امپائر کی موجود گی میں کھیلوں گا۔ پچھلے سال 11 مئی کو جو میچ کھیلا گیا اس میں نواز شریف نے امپائر کو اپنے ساتھ ملا لیا۔
تحریک انصاف کے چیرمین نے کہا کہ ہم صاف اور شفاف میچ کھیل کر ملک سے دھاندلی کو ختم کرکے نیا پاکستان بنانا چاہتے ہیں۔ جو لوگ الیکشن میں دھاندلی اور کرپشن کرکے اسمبلی میں آئیں گے تو کیا شریف اور ایماندار بن جائیں گے؟ پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ کرپشن ہے، نیب کے سابق چیف نے کہا تھا ملک میں روزانہ 12 ارب روپے کی کرپشن ہورہی ہے۔ دھاندلی کرکے اسمبلیوں میں آنے والے کرپشن کیسے ختم کریں گے۔
عمران خان نے کہاکہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کی حکومت کو ایک سال گزر گیا لیکن کوئی ایک چیز بتائیں جو بہتر ہوئی ہے، اسلام آباد میں ایک میٹرو بس کا منصوبہ شروع کیا جارہا ہے لیکن ایشین ڈویلوپمنٹ بینک نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا کہ اس پر 4 ارب روپے خرچہ آنا چاہئے تاہم حکومت اس منصوبے کو 24 ارب روپے میں مکمل کررہی ہے ، یہ کرپشن نہیں تو اور کیا ہے، اسد عمر اور مشاہد حسین میٹروبس کے اس منصوبے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کریں گے۔ انہوں نے کہاکہ تحریک انصاف کے جلسے کے خوف سے لوڈشیڈنگ میں کچھ کمی ہوگئی ہے، لیکن بجلی کی چوری کو ختم نہیں کیا گیا، غریب عوام چوری کی بجلی کے پیسے بھی ادا کررہے ہیں۔
جلسے میں اپنی تقریر کے دوران عمران خان کا کہنا تھا کہ ملک میں جب تک سرمایہ کاری نہیں ہوگی اس وقت تک بے روز گاری ختم نہیں ہوسکتی، وزیراعظم نواز شریف اور شہباز شریف لندن گئے جہاں انہوں نے سرمایہ کاری کی دعوت دی لیکن بعد میں یہ پتا چلا کہ لندن میں سب سے زیادہ سرمایہ کاری شریف برادران کی ہے۔ انہوں نے کہاکہ شہباز شریف انتخابات سے قبل علی بابا 40 چور کا نعرہ لگاتے تھے اور اور کہتے تھے سوئس بینکوں سے پاکستانی عوام کا پیسہ واپس لائیں گے لیکن ایک سال گزر گیا پیسہ واپس نہیں آیا، اگر سوئس بینکوں میں پڑا پاکستان کا 200 ارب ڈالر واپس آجائے تو پاکستان کو اگلے 10 برس تک ٹیکس دینے کی ضرورت نہیں، لیکن باہر سے پیسہ وہی لے کر آئے گا جس کا کاروبار پاکستان میں ہے۔
تحریک انصاف کے چیرمین نے کہا کہ آج کے جلسے کا مقصد گزشتہ سال 11 مئی کو دھاندلی کرنے والوں کا احتساب کرنا ہے۔ دھاندلی کے خلاف ہم عدالتوں اور ٹریبونلز میں گئے اور ثبوت بھی دیئے، لیکن ہمیں کہیں سے کوئی جواب نہ ملا۔ عمران خان نے اعلان کیا کہ 23 مئی کو فیصل آباد میں دھاندلی کے خلاف دھرنا دیا جائے گا اور جب تک انصاف نہ ملا احتجاج کا سلسلہ جاری رہے گا۔