|

وقتِ اشاعت :   October 9 – 2019

کوئٹہ : عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی بیان میں اسسٹنٹ کمشنر دکی کے خلاف فوری کارروائی عمل میں لانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ کرسی کے زعم میں قبائلی اور معاشرتی اقدار کی پامالی کسی صورت قبول نہیں،عزت خان ناصر اور دیگر کے خلاف ایف آئی آ ر کا اندراج الٹاچور کوتوال کو ڈانٹنے کے مترادف ہے۔

سرکاری ملازم عوام کا نوکر ہوتا ہے اے سی دکی سمیت ہر سرکاری ملازم اپنی ملازمت کرے خود کو حکمران ثابت نہ کریں۔ فوری طو رپر اے سی کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے تاکہ آئندہ کسی کو پشتون بلوچ روایات کی پامالی کی جرا ت نہ ہو۔

اے این پی کے صوبائی دفتر باچاخان مرکز سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ روز دکی میں ڈی آفس کے قریب مین روڈ پردیوار کی تعمیر کے خلاف آل پارٹیز اور انجمن تاجران کی جانب سے دھرنادیاگیاتھاپرامن شہریوں کو جمہوری اور آئینی طریقے سے آواز اٹھانے کی پاداش میں بد ترین ظلم و بربریت کا نشانہ بنایا گیا اور اے سی دکی نے پرامن مظاہرین کے خلاف جو کچھ کیا اس کی اجازت نہ تو ملکی آئین اور قانون دیتا ہے اور نہ ہی صوبے کی قبائلی اقدار ا س کی اجازت دیتے ہیں۔

پرامن مظاہرین پر لاٹھی چارج، فائرنگ اور اے سی کا معصوم شہریوں پر براہ راست تشدد اے سی دکی کی جانب سے ظلم و بربریت اور قانون کی خلاف ورزی کی انتہا ہے۔

بیان میں عوامی نیشنل پارٹی کے ضلعی صدر عزت خان ناصر اور انجمن تاجران کے نمائندوں سمیت دیگر شہریوں کے خلاف مقدمے کے اندراج کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ اے سی دکی نے ایک طرف قبائلی و معاشرتی اقدار کی خلاف ورزی کی اپنے عہدے کا غلط استعمال کرتے ہوئے شہریوں پر تشدد کے مرتکب ہوئے اور دوسری جانب متاثرہ شہریوں اور سیاسی رہنماؤں کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا جو الٹا چور کوتوال کو ڈانٹنے کے مترادف ہے اس عمل کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔

سرکاری ملازم عوام کا نوکر ہوتا ہے اے سی دکی سمیت ہر سرکاری ملازم اپنی ملازمت کرے خود کو حکمران ثابت نہ کریں۔ فوری طو رپر اے سی کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے تاکہ آئندہ کسی کو پشتون بلوچ روایات کی پامالی کی جرا ت نہ ہو۔بیان میں ا ے سی دکی کے خلاف فوری کارروائی عمل میں لانے کا مطالبہ کرتے ہوئے عزت خان ناصر اور دیگر شہریوں کے خلاف جھوٹے اور بے بنیاد مقدمے کی واپسی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔