|

وقتِ اشاعت :   October 19 – 2019

کوئٹہ: بلوچستان عوامی پارٹی کے رہنماء سابق صوبائی وزیر سردارسرفراز ڈومکی نے مطالبہ کیا ہے کہ بلوچستان یونیورسٹی کے واقعہ میں ملوث افراد کو فوری طورپر معطل کرکے ان کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے بلوچستان یونیورسٹی کے وائس چانسلر کی ناک کے نیچے سب کچھ ہوتا رہا لیکن وہ سب اچھا کا راگ الاپتے رہتے ہیں۔

وائس چانسلر کو فوری طورپر برطرف کیا جائے یہ بات انہوں نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہی انہوں نے کہا کہ ہمارے صوبہ کی اپنی روایات اور بچیوں کا احترام ہم پر لازم ہے جس پر ہمارے آباؤ اجداد نے اور ہم نے کبھی کوئی سمجھوتہ نہیں کیا بچیوں کو ہراساں کرنے کا اتنا بڑا واقعہ رونما ہو چکا ہے لیکن یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے کوئی کارروائی نظر نہیں آرہی صرف لوگوں کو بے وقوف بنانے کے لئے تسلیاں دی جارہی ہیں۔

جس کی میں پرزور الفاظ میں مذمت کرتا ہوں انہوں نے کہا کہ ہمارے صوبے میں ویسی ہی تعلیمی معیار پستی کی طرف جارہا ہے دعوؤں کے باوجود صوبہ میں تعلیمی ترقی کے لئے کوئی اقدامات نہیں اٹھائے گئے لیکن دوسری جانب اس قسم کے واقعات ہمارے بچوں کو مزید تعلیم سے دور کرنے کی گھناؤنی سازش ہے انہوں نے گورنر سے مطالبہ کیا کہ وہ وائس چانسلر کو فوری طورپر برطرف کرکے بچیوں کو ہراساں کرنے والے واقعہ میں ملوث افراد کو نشان عبرت بنائیں۔