تربت : وزیراعلیٰ بلوچستان کے کوآرڈی نیٹر، بلوچستان عوامی پارٹی کے مرکزی نائب صدرمیر عبدالرؤف رند نے گزشتہ ایک دو روز سے سوشل میڈیا اور اخبارات میں سپریم کورٹ میں ان کی دہری شہریت کیس کی سماعت کے حوالے سے زیرگردش خبروں کو غلط، بے بنیاد اور من گھڑت قرار دیتے ہوئے کہاکہ ایسی غیرمصدقہ باتیں توہین عدالت کے زمرے میں آتی ہیں، جن باتوں کا مذکورہ بیان میں ذکرکیاگیاہے۔
ان کا حقیقت سے دورکا بھی واسطہ اورتعلق نہیں اور اس طرح کی باتیں دوران سماعت ہوئی ہی نہیں، بلکہ میں سمجھتاہوں کہ یہ باتیں توہین عدالت کے زمرے میں آتے ہیں کیونکہ میرے پاس سپریم کورٹ کے 21-10-2019 کا آرڈرموجودہے جن میں فاضل ججوں بالخصوص جس جسٹس صاحب کا اس بے بنیادنیوزمیں ذکرکیاگیاہے ان کے بھی ریمارکس ہیں کہ عمانی متعلقہ اتھارٹی نے کلیئر کیاہے کہ میراپاسپورٹ منسوخ ہواہے،مذکورہ آرڈرکی کاپی میرے پاس موجودہے جس صحافی یا سوشل میڈیا نمائندے کو ضرورت ہو تومیں اس کی کاپی فراہم کرسکتاہوں۔
میرعبدالرؤف رند نے مزید کہاکہ میرے پاس تمام شواہد موجودہیں، اسٹیٹ کونسل آف عمان کالٹر ہے، عمانی وزارت داخلہ،عمانی سفارت خانے،رائل پولیس آف عمان کی طرف سے بھی باقاعدہ لٹر جاری ہواہے، سینٹرل بنک آف عمان نے جولسٹ جاری کی ہے اس میں بھی میرانام نہیں ہے، میں نے پاکستانی پاسپورٹ پر باقاعدہ عمان کا سفرکیاہے اگرمیرے پاس عمان کی پاسپورٹ ہوتی توعمان مجھے کیسے ویزا جاری کرتا اورمیں کیسے پاکستانی پاسپورٹ پرعمان کا سفر کرتا؟
انہوں نے پرنٹ والیکٹرانک میڈیا اور سوشل میڈیا سے اپیل کی کہ وہ اس طرح کی غیرتصدیق شدہ باتیں پھیلانے سے گریز کریں اور خبروں کوتصدیق کے بعد جاری کریں انہوں نے کہاکہ مجھے پوری امیدہے کہ عدالت سے مجھے انصاف ملے گا۔