|

وقتِ اشاعت :   April 12 – 2020

مستونگ: آل پارٹیز کے رہنماوں جمعیت علماء اسلام کے ضلعی امیرمولاناحافظ سعید الرحمن فاروقی بلوچستان نیشنل پارٹی کے ضلعی صدر میر عبداللہ جان مینگل ضلعی فنانس سیکریٹری میر غفار مینگل تحصیل صدر حاجی اورنگزیب قمبرانی نیشنل پارٹی کے قائم مقام ضلعی صدر حاجی نزیر آحمد سرپرہ سینئر رنماء میر سکندر خان ملازئی، پاکستان پیپلز پارٹی کے ضلعی صدر محمد قاسم علیزئی۔

جماعت اسلامی کے ضلعی امیر مولانا خلیل الرحمان شاہوانی جے یو پی کے ضلعی صدر مولانا عبدالوحید و دیگر نے سراوان پریس کلب میں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہا کہ گزشتہ دنوں اسسٹنٹ کمیشنر کے اجلاس میں آل پارٹیز کے رہنماوں نے واضح موقف اختیار کیا کہ موجودہ بدعنوان ڈی سی کے ہوتے ہوئے نہ ہم کسی راشن کی تقسیم کاری کا حصہ بنیں گے۔

نہ ہی اس کے ہوتے ہوئے متاثرہ حقدار لوگوں کو صحیح اور شفاف طریقے سے راشن مل سکیں گیانھوں نے کہا کہ آل پارٹیزڈپٹی کمشنر کے یکطرفہ اور جانبدارانہ اقدامات،ناقص انتظامی امور اور غلط پالیسیوں کا قطعی طور حصہ بننگے اور نہ ہی اس پر خاموشی اختیار کرینگیانھوں نے کہا تمام سیاسی جماعتوں نے اس سے قبل بھی اپنی واضع موقف عوام کے سامنے پیش کی ہے۔

موجودہ جانبدار ڈپٹی کمشنر کے ہوتے ہوئے مستونگ میں لاک ڈاون سے متاثرہ غریب دہیاڑی دارمزدورطبقہ اورحقدار لوگوں کے لیے ملنے والے کروڑوں روپے کی خطیر رقم بھی محکمہ ایجوکیشن کے آسامیوں اور برفباری کے لیے ملنے والے ریلیف پیکج کی طرح اقرباء پروری اور بندربانٹ کے نذر ہونگیآل پارٹیز کے رنماوں نے کہا کہ حکومت و پی ڈی ایم اے کی جانب سے۔

جو امدادی راشن آئے ہیوہ بھی موصوف نے علاقے کے سیاسی پارٹیوں کے سربراہان قبائلی عمائدین اور معتبرین کو نظر انداز کر کے رات کے تاریکی میں چوری چپکے سے اپنے من پسندوں کو باٹنے کا سلسلہ شروع کیا ہے جو کہ موصوف کا عمل انتہائی قابل مزمت اور نا قابل برداشت عمل ہیجبکہ کسی علاقے میں کسی حقدار اور متاثرین کو راشن نام کی کوئی چیز نہیں مل رہے ہیں۔

آل پارٹیز کے رنماوں نے کہا کہ ہم اپنے عوام کے حقوق سلب کرنے اور ان پر ڈاکہ ڈالنے کی کسی کو اجازت نہیں دینگیآل پارٹیز کے رنماوں نے کہا کہ نا اہل صوبائی حکومت نے مستونگ کو ایک لاوارث ضلع سمجھ کر ڈپٹی کمشنر جیسے اہم انتظامیہ عہدہ پر ایک عوام دشمن آمر کو مسلط کیا ہے جسکی تعیناتی اور نا تجربہ کاری کی وجہ سے ضلع کے تمام محکموں کی کارکردگی مفلوج ہو چکی ہیجبکہ موصوف نے گزشتہ ایک ماہ سے اپنے دفتر کو بھی تالہ لگا دیا ہے۔

جس سیعوام کا کوئی پرسان حال نہیں ہے پورا ضلع مسائلستان کا گڑھ بن گئی ہیآل پارٹیز کے رنماوں نے کہا ایک ہم ایک بار پھر چیف سیکریٹری بلوچستان سے پرزور مطالبہ کرتے ہے کہ موجودہ ڈپٹی کمشنر مستونگ جس سیسیاسی جماعتوں علاقہ معتبرین اور عوام کا اعتماد اٹھ چکا ہے فوری طور پر تبادلہ کر کے ایک فرض شناس اور لائق آفیسر کو تعینات کیا جائے۔

علاوہ ازیں آل پارٹیز کے رنماوں نے مستونگ شہر میں تاجر برادری کی دکانوں میں نقب زنی کی بڑھتی وارداتوں پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایک طرف تاجر برادری گزشتہ کئی روز سے جاری لاک ڈاون سے انکی کاروبار زندگی بری طرح متاثر ہوئی ہے اور دوسری جانب پولیس انتظامیہ کی غفلت و لاپرواِئی اور نا اہلی کی وجہ سے آئے روز دکانوں میں نقب زنی کے واقعات میں اضافہ قابل مزمت ہے۔۔۔

انھوں نے کہا کہ پولیس انتظامیہ چیک پوسٹوں پر بھتہ خوری، غریب عوام کی موٹر سائیکل و گاڈیوں کی بلا جواز پکڑ دھکڑ پر اپنی توانائی مرکوز کرنے کے بجائے عوام کی جان و مال کے تحفظ کو یقنی بنانے کے لیے عملی اقدامات کرکے جرائم پیشہ عناصر کے خلاف بلا تفریق کاروائی کریاور ملوث چوروں کو فوری طور پر گرفتار کر کے کھڑی سزا دی جائے۔