قلم وہ ہتھیار جس کے سامنے بڑے سے بڑے ہتھیار ہار مان جائیں لیکن اس قلم کا استعمال آپکو صحیح طرح سے آتا ہو بدقسمتی تو یہ ہیموجودہ دور میں قلم کے استعمال کو غلط استعمال کیا جارہا جس کا نقصان پورا معاشرہ بھگت رہا ہیقلم ہی آپکی سب سے بڑی طاقت ہے قلم آپکا سب سے بڑا ہتھیار ہے قلم کی یہ نوک بڑی بڑی گولیوں سے بھی زیادہ اہمیت رکھتی ہیقلم کے استعمال کو جب معاشرے کے نا اہل اور بکاو لوگ غلط استعمال کرتے ہیں تو اس کے صحیح استعمال کرنے والے بھی بدنامی کا سامنا کرتے ہیں چند غلیظ لوگوں کی وجہ سے صحیح لکھنے والے کو بھی غلط تنز و طعنے سہنے پڑتے ہیں۔
قلم کو آج میں عظیم شعبہ صحافت سے جوڑ کر کچھ بتانا چاہونگا اگر اسی شعبے سے منسلک لوگ اپنی ذمہ داریاں بِلا غرض کے نبھائیں تو معاشرے میں بڑی تبدیلیاں مل سکتی ہیں آٹے میں نمک برابر جو اس قلم کے ذریعے معاشرے میں موجود برائیوں کو بے نقاب کر رہے ہیں اور ہر ظلم کی مخالفت کر رہے ہیں وہ ہمارا قیمتی اثاثہ ہیں باقی جن بکاو لوگوں نے اس شعبہ میں آکر اس قلم کا غلط استعمال کرکے صرف ذاتی مفاد حاصل کرتے ہیں معاشرے میں کوئی عزت نہیں ہوتی اور خدا کو بھی انہوں نے حساب دینا ہے شعبہ صحافت کو بھی ایک مافیا نے قبضہ کر رکھا ہیجس کی سب کو بخوبی خبر ہے۔
جنکو صحافت کے “ص” کا نہیں پتا سینئر صحافی ہیں یہ تو خدا کا عذاب ہے ہم پر اور یہی مافیا اس قلم کا غلط استعمال کرکے ظالم کو مظلوم کرکے پیش کرتی ہے چور کو چور نہیں کہتی سچ لکھنا تو جرم ہے انکے لئیے ان کالی بھیڑوں کو بے نقاب کرنا ہر ذی شعور انسان کا فرض ہے کچھ نا اہل لوگوں نے معاشرے میں گند پھیلا رکھا ہے میں تو کہونگا اس قلم کا سہارا لے کر وہ بھوتار، خان، چودھری، میر جاگیردار کے ذاتی منشی ہیں اور انکی ذمہ داری ہے کہ اس نے ان سب کے گیت گانے ہیں کیونکہ انکی روزی روٹی وہاں سے منسک ہوتی ہے انہوں نے ایک عظیم شعبہ کی تذلیل کی ہوئی ہے۔
اور قلم کا سہارا لے کر غلط کو صحیح اور صحیح کو غلط لکھنے میں بھی ان کالی بھیڑوں کے ہاتھ نہیں کانپتے پورے ملک میں ایسی مافیا موجود ہے جس نے اس شعبہ کا خانہ خراب کرنے کے ساتھ ساتھ ملک کے پورے سسٹم کو لپیٹ میں لیا ہے اِن میٹرک فیل، زندگی میں ناکام لوگوں نے آخر اس عظیم شعبے کو چْننا ہے اور ایک دو ہزار خرچ کرکے ایک مائیک اور جگاڑ کا کوئی چینل لے کر عظیم دانشور اور سینئیر صحافی بن جانا ہے اور قلم کی طاقت کو غلط استعمال کرنا ہے ان جاہلوں اور نا اہل اور زندگی میں ناکام لوگوں نے ہر جرم کو بڑھانے ہر کرپٹ افسر کی حوصلہ افزائی کرنے ہر وڈیرے ظالم انسان کو، حوصلہ دینا میں اپنا کردار ادا کیا ہے۔
جوکہ اس معاشرے میں مزید بْرائیاں بڑھانے کا سبب ہے چپ کرکے بیٹھ گئے نگینے لوگ میٹرک فیل بن گئے صحافی اور اس قلم کی طاقت کا غلط استعمال کیا نوٹ میری یہ باتیں ہر گز کسی بہترین کردار ادا کرنے والے صحافی کیلئیے محض ان کالی بھیڑوں کیلئیے جنہوں اس عظیم پیشے کو قلم کا غلط استعمال کرکے بدنام کرکے رکھ دیا ہے۔