|

وقتِ اشاعت :   April 14 – 2021

مستونگ: ماہ سیام رمضان المبارک شروع ہوتے ہیں مہنگائی جن بوتل سے نکل آیا شہر میں من مانی قیمتوں کی وصولی جاری سرکاری نرخنامے کو ہوا میں اڑھادیاپرائس کنٹرول کمیٹی کی جانب سے عوام کو ریلیف دینے اور منافع خوروں کے خلاف کاروائی دیکھائی نہیں دیری البتہ سوشل میڈیاپر خوب داد وصول کیاجارہاہے عوام کا کوئی پرساں حال نہیں ہیںعوام کو رمضان میں ریلیف فراہم کرنے کیلئے سستا بازار کے حکومتی دعوے دہرے کے دہرے رہ گئے ۔

تفصیلات کے مطابق رمضان المبارک کا بابرکت مہینہ شروع ہوتے ہی خودساختہ مہنگا شروع دکاندار سبزی وفروش چیکن گوشت فروش من مانی قیمتیں وصول کرنے لگے۔حالانکہ دو روز قبل پرائس کنٹرول کمیٹی کے میٹنگ میں مہنگائی کو کم کرنے کے بجائے دکانداروں کو فائدہ دینے اور دکانداروں کے من مانی ریٹ فکس کردیئے گئے تھے۔مگر جاری کردہ نرخنامہ گرانفروشوں نے ہوا میں اڑا دیا اور روزہ داروں کو دونوں ہاتھوں سے لوٹنے لگے ہیں۔

منافع خوروں کی چاندی ہوگئی مرغی 470روپے میں فروخت بکرا گوشت 1100 روپے دوکانوں میں سرکاری نرخ نامہ اور نہ سیلٹ آویزاں اور اس کے علاوہ دیگر خوردنوش کی قیمتیں آسمان سے باتیں کرنے لگے ضلعی انتظامیہ مہنگائی کنٹرول کرنے میں بری طرح ناکام پرائس کنٹرول کمیٹی صرف سوشل میڈیا پر شوشہ تک محدود ہوکر رہ گئی ہیں غریب عوام اس رمضان المبارک میں بھی ریلیف سے محروم ہیں۔

دوسری جانب صوبائی حکومت کی جانب سے روزہ داروں کو ریلیف فراہم کرنے کیلئے سستابازار کے انعقاد کے دعوے صرف دعوے ہی ثابت ہورہے ہیں مستونگ میں نہ صوبائی حکومت کی جانب سے سستابازار کا انعقاد کیاگیا۔

اور نہ ہی ضلعی انتظامیہ کی جانب سے سستابازار کے زریعے روزہ داروں کو ریلیف فراہم کرنے کیلئے کوئی اقدام نہیں اٹایاجاسکا عوام نے پر زور مطالبہ کیا ہے کہ ضلعی انتظامیہ و پرائس کٹرول ان منافع خوروں کے خلاف سخت کاروائی کرے تاکہ اس رمضان المبارک میں غریب عوام کو ریلیف مل سکے۔