اوستہ محمد: ماہ صیام کے آتے ہی ملک بھر کی طرح اوستہ محمد میں بھی تاجروں کی من مانی شروع ہوگئی ہے، گراں فروشی سے روزے داروں کو مشکلات اور غریب مزدور دیہاڑی دار طبقے کو دو وقت کی روٹی کے لئے خون پسینہ ایک کرنا پڑ رہاہے رمضان مقدس کے مبارک ماہ میں روزے داروں کو ریلیف فراہم کرنے ضلع انتظامیہ خصوصی اقدامات اٹھائے اور پرائس کنٹرول کمیٹیاں فعال بنا کر ماہ رمضان المبارک میں شہریوں کو ریلیف فراہم کریں۔
ماہ صیام کی آمد شروع ہوتے ہی اشیا خوردونوش کی قیمتیں غریب عوام کے قوت خرید سے باہر ہوگئی پرائس کنٹرول کمیٹی کئی ماہ سے غیر فعال ہونے کے باعث عوام کو گراں فروشوں کے ہاتھوں لٹ رہے ہیں عوام کو لوٹنے کیلئے دکانداروں حضرات چھریاں تیز کر رکھی ہیں منصوعی مہنگائی پروان کے چڑھنے سے غریب مزدور دیہاڑی دار طبقے کی قوت خرید جواب دے گئی پرائس کنٹرول کمیٹیاں غیر فعال ہونے کے سبب گرانفروشوں نے سرکاری نرخ نامے کو مسترد کردیا ۔
تاجر برادری غریب شہریوں کو دونوں ہاتھوں سے لوٹنے میں مصروف شہر کے مختلف علاقوں میں مرغی کا گوشت چھوٹا اور بڑا گوشت سبزیاں اور پھل سمیت دیگر روزہ مرہ خوردونوش میں من مانی قیمتیں لگ گئی دیگر شہروں کی طرح اوستہ محمد میں بھی مرغی کا گوشت 280سے 400بکر ے کا گوشت 950سے1100ٹماٹر 25سے 60پیاز 35سے 75اور دودھ 120سے 130روپے دہی 140سے 150روپے تربوزہ 30روپے سے کجھور 400روپے کلولیموں 600روپے کلو تربوزہ 40روپے کلو خربوزہ 80روپے کلو میں فروخت ہونے لگا۔
روز مزرہ کی اشیا خوردونوش کی قیمتیں ہوشربا اضافہ کیا گیا ہے پرائس کمیٹی غیر فعال ہونے کی وجہ سے غریب شہریوں کو گرانفروشوں کے رحم و کرم پر ہے ضلعی و تحصیل انتظامیہ کی جانب سے ان کے خلاف کوئی اقدامات نہیں اٹھائی جارہی ہیں حکومت عوام کو ریلیف دینے کے بجائے عوام کی پریشانیاں بڑھا رہی ہیں۔