اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ کوئٹہ میں بزدلانہ دہشت گرد حملہ قابل مذمت ہے، دہشت گردی کی اس لعنت کو دوبارہ اٹھنے نہیں دیں گے۔سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں وزیر اعظم عمران خان نے گزشتہ روز کوئٹہ دھماکے میں معصوم جانوں کے نقصان پر دلی افسوس کا اظہار کیا۔وزیر اعظم نے کہا کہ ہماری قوم نے دہشتگردی کو شکست دیتے ہوئے بڑی قربانیاں دی ہیں۔
ہم بیرونی اور اندرونی تمام خطرات سے ہوشیار ہیںدریں اثناء وزیر اعظم عمران خان نے اکنامک ایڈوائزی کونسل کو ہدایت کی ہے کہ عوام پر مزید ٹیکس لگانے کی بجائے عوام کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے آؤٹ آف باکس سلوشنز تجویز کیے جائیں،معاشی استحکام و پائیدار گروتھ کے لئے روڈ میپ پیش کیا جائے۔ وزیر اعظم عمران خان کی زیرصدارت اکنامک ایڈوائزی کونسل کا اجلاس ہوا ۔
جس میں وزیرِ اعظم ویڈیو لنک کے ذریعے شریک ہوئے۔وزیرِ اعظم نے تمام ممبران کو اکنامک ایڈوائزری کونسل میں خوش آمدید کرتے ہوئے وزیر خزانہ کو ہدایت کی کہ ملکی معیشت کے حوالے سے اہم معاملات پر تجاویز پیش کرنے والی اس کونسل کی مکمل طور پر فعالی کو یقینی بنایا جائے۔ وزیرِ اعظم نے کہا کہ اکنامک ایڈوائرزی کونسل کے قیام کا مقصد ملکی معیشت کو پائیدار بنیادوں پر استوار کرنے کے حوالے سے نامور معاشی ماہرین کی تجاویز سے استفادہ کرنا ہے۔
وزیر اعظم نے معاشی مسائل کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ مشکل معاشی حالات کے پیش نظر عوام پر ٹیکسوں کا مزید بوجھ ڈالنے کی بجائے آؤٹ آف باکس سلوشن تجویز کیے جائیں تاکہ ان سے جہاں عوام کو ریلیف میسر آئے وہاں معیشت کی پائیدار ترقی کو یقینی بنایا جا سکے۔ وزیرِ اعظم نے کہا کہ حکومتی کوششوں کی بدولت کاروباری فضا بہتر ہوئی اور کاروباری برادری کا اعتماد بحال ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کی ہر ممکنہ کوشش رہی ہے کہ بزنس کمیونٹی کی مشاورت سے نہ صرف پالیسیاں تشکیل دی جائیں بلکہ ان پالیسیوں کا تسلسل یقینی بنایا جائے۔ وزیراعظم نے اکنامک ایڈوائزری کونسل کو ہدایت کی کہ پائیدار معاشی استحکام و ترقی کے حوالے سے قلیل المدت، وسط مدتی اور کثیر المدتی اقدامات پر مبنی روڈ میپ تجویز کیا جائے تاکہ معیشت کے اہم شعبوں جن میں انرجی، تعمیرات، زراعت، سیاحت، سماجی تحفظ، سبسڈیز ، قیمتوں میں استحکام۔
چھوٹی اور درمیانی صنعت کا فروغ، بیرون ملک سے ترسیلات زر اور پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ جیسے شعبوں کو مزید منظم کیا جا سکے۔ وزیرِ اعظم نے اس موقع پر ایف بی آر میں جاری اصلاحات کا خاص طور پر ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ٹیکسوں کے نظام میں اصلاحات، نظام کو آسان اور فعال بنانا حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔