امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغان امن عمل زلمےخلیل زادکا کہناہے کہ طالبان نے طاقت کے زور پر افغانستان پر قبضہ کیا تو اُن کی حکومت عالمی سطح پر تنہا ہوگی اور طالبان خودکو بین الاقوامی سطح پر تسلیم نہیں کرواسکیں گے۔
زلمے خلیل زاد نے امریکی میڈیا کو دیےگئے انٹرویو میں کہا ہے کہ امریکا متحارب افغان دھڑوں کے درمیان سیاسی تصفیے کے لیے پر عزم ہے کیونکہ کوئی بھی فریق عسکری قوت کے ذریعے یہ جنگ نہیں جیت سکتا۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان میں دیرپا امن کے لیے سیاسی معاہدہ ہونا چاہیے ، امریکا اس کے لیے کوشاں رہےگا جبکہ معاہدےکےتحت طالبان افغانستان میں نئی حکومت کے لیے مذاکرات اور جامع جنگ بندی کریں۔
انہوں نے کہا کہ ماضی کی غلطی دہرانا نہیں چاہتے تھے اس لیے جانے سے پہلے طالبان کے ساتھ معاہدہ کیا، امن عمل کے لیے ایک بنیادی پیکج بنایا تاکہ یہ طویل جنگ اختتام کو پہنچے، بدقسمتی سے فریقین نے اس موقع کا اس تیز رفتاری سے فائدہ نہیں اٹھایا جو اٹھایا جانا چاہیے تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ افغانستان میں فریقین کے درمیان خلیج بڑھ گئی ہے اور فاصلے بڑھتے جا رہے ہیں جبکہ فریقین کے درمیان پیش رفت کے فقدان پر بہت تشویش ہے۔
زلمے خلیل زاد کا کہنا تھا کہ افغان رہنماؤں کو ایک ایسے فارمولے پر اتفاق کرنا ہو گا جس کی وسیع تر حمایت ہو۔
علاوہ ازیں انہوں نے کہا کہ افغان فوج کی مدد جاری رکھیں گے اور مستقبل میں بھی ان کی مدد کے لیے پر عزم ہیں۔