|

وقتِ اشاعت :   November 22 – 2021

اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ افغانستان میں عوام کی جانب سے قرضوں کی ادائیگی میں ناکامی، کم ڈیپازٹس، نقد رقم کی کمی کی وجہ سے مالیاتی نظام تباہ ہو سکتا ہے، افغان بینکوں کو سہارا دینے کیلئے فوری اقدامات کی ضرورت ہے، افغانستان میں مالیاتی نظام کی تباہی کے معاشی سماجی اثرات خطرناک ہونگے۔

افغانستان میں بینکنگ، مالیاتی نظام پر اقوام متحدہ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ افغانستان کا مالیاتی اور بینک ادائیگی کا نظام درہم برہم ہے، موجودہ رجحانات کے مطابق سال کے آخر تک افغانستان کے ڈیپازٹ بیس کا تقریباً 40 فیصد ختم ہو جائے گا۔

یو این کا کہنا ہے کہ اگر افغان بینکنگ سسٹم ناکام ہو جاتا ہے تو اسے دوبارہ بنانے میں کئی دہائیاں لگ سکتی ہیں۔

اقوام متحدہ نے اپنی رپورٹ میں افغان بینکنگ سسٹم کو بچانےکیلئے ڈیپازٹ انشورنس اسکیم، مختصر، درمیانی مدت کی ضروریات کے لیے مناسب لیکویڈیٹی یقینی بنانے، کریڈٹ گارنٹی اور قرضوں کی ادائیگی میں تاخیر کا اختیار دیئے جانے کی تجاویز پیش کی ہیں۔