|

وقتِ اشاعت :   June 26 – 2022

سندھ میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے میں کئی مقامات پر صورتحال کشیدہ رہی جب کہ تصادم میں دو افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے۔

ٹنڈوآدم کےتصادم میں ایک امیدوارکابھائی جاں بحق ہوا جب کہ سکھرمیں جاگیرانی برادری کے تصادم میں ایک شخص ہلاک ہوگیا۔

پریزائیڈنگ آفيسر  کے مطابق نواب شاہ میں سوشل سکیورٹی پولنگ اسٹیشن پرمشتعل افرادنے توڑپھوڑ کی، مسلح افراد نے عملے کو یرغمال بنایا اور الیکشن کاسامان لےکر فرار ہوگئے۔

ریجنل الیکشن کمشنرنوید عزیز کے مطابق واقعےپرایس ایس پی کو تحریری طور پر آگاہ کردیاگیاہے۔

ایس ایس پی سعود مگسی نے بتایا کہ ملزمان کے خلاف کارروائی کی جارہی ہے اور واقعے کا مقدمہ 15 نامعلوم افراد کے خلاف درج کرلیا گیا ہے۔

 

دوسری جانب موروکی یوسی ڈیپارچہ کےمنگو خان ڈھرپولنگ اسٹیشن میں بھی تصادم ہوا۔

نوشہرو  فیروز  میں پولنگ کے دوران تصادم ہوا جس میں مخالفین نے ایک دوسرے پر لاٹھیاں  برسائیں جس کے نتیجے میں 4 افراد  زخمی  ہوئے جب کہ پولنگ کا عمل روک دیا گیا۔

پولیس کے مطابق سانگھڑ کے علاقے شہدادپور یوسی غلام حیدرباگرانی میں 2 سیاسی جماعتوں میں جھگڑا ہوا جس کے باعث 4افراد زخمی ہوگئے، جھگڑے کے بعد پولنگ اسٹیشن 65 میں پولنگ روک دی گئی۔

اس کے علاوہ یوسی نمبر50،ہزارواہ پولنگ اسٹیشن کوٹ جھڑیو میں 2 سیاسی جماعتوں کے کارکنان کے درمیان جھگڑا ہوا جس کے نتیجے میں 8افراد زخمی ہوگئے۔

پڈعیدن میں یوسی بھانبھری پولنگ اسٹیشن جمن شاہ میں بھی جھگڑے کے باعث پولنگ کا عمل روکنا پڑا، ڈنڈے لگنے سے 2 افراد زخمی ہوگئے۔

تھرپارکر کی تحصیل میں کلوئی پولنگ اسٹیشن اور پولنگ اسٹیٹشن پٹار پر دو امیدواروں کے حامیوں کے درمیان لاٹھیوں کا استعمال کیا گیا جس سے 4 افراد زخمی ہوگئے۔

جیکب آباد میں بھی یونین کونسل کندرانی کے پولنگ اسٹیشن 517 گلشیرکندرانی میں جھگڑا ہوا جس میں 2 امیدواروں سمیت 6 افراد زخمی ہوئے۔

جے یو آئی کے امیدوار کی گاڑی پر حملہ

ادھر کندھ کوٹ میں جے یو آئی کے میونسپل کمیٹی کے امیدوار شوکت ملک کی گاڑی پر مخالفین نے حملہ  کردیا جس میں  مخالفین نے ان کی گاڑی پر ڈنڈے برسائے جس سے گاڑی کی ونڈ اسکرین ٹوٹ گئی۔

اس کے علاوہ یہاں  ڈاکو پولنگ کے عملے کے10 افراد کو بھی اغوا کرکے لے گئے جنہیں کئی گھنٹے بعد بازیاب کرالیا گیا۔

 

علاوہ  ازیں الیکشن کمیشن نے بے  نظیر آباد میں تین پولنگ اسٹیشنز پر الیکشن مٹیریل چھینے جانے کا نوٹس لیتے ہوئے ڈپٹی کمشنرز اور  ڈی آر او ز کو فوری کارروائی کی ہدایت کردی۔

خیال رہے کہ سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلےمیں پولنگ کا عمل مکمل ہوگیا ہے اور اب ووٹوں کی گنتی جاری ہے۔