|

وقتِ اشاعت :   October 23 – 2015

واشنگٹن: پاکستان اورامریکہ کے درمیان جمہوری اصولوں کیلئے تعاون جاری رکھنے ،عوامی سطح پرتعلقات،تجارت اورسرمایہ کاری کے فروغ میں تعاون عوامی اورپارلیمانی رابطوں کے فروغ ،اقتصادی اورسیکورٹی تعلقات کے باہمی شراکت داری اوراسٹریٹجک مذاکرات آگے بڑھانے کے عزم کااعادہ کیاگیا۔جمعرات کے روزوائٹ ہاؤس میں وزیراعظم محمدنوازشریف کی امریکی صدرباراک اوبامہ سے ہونے والی ملاقات میں دونوں رہنماؤں کے درمیان دوطرفہ تعلقات ،خطے کی صورتحال ،پاک بھارت تعلقات ،افغانستان میں قیام امن ،مسئلہ کشمیراورعالمی امن سمیت مختلف امورپرتبادلہ خیال کیاگیا۔اس ملاقات میں وزیردفاع خواجہ آصف ،وزیرخزانہ اسحاق ڈار،وزیرداخلہ چوہدری نثارعلی خان ،مشیرخارجہ سرتاج عزیز،وزیراعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی اورامریکہ میں پاکستانی سفیرجلیل عباس جیلانی بھی موجودتھے ۔اس موقع پرامریکی صدرباراک اوبامہ نے کہاکہ واشنگٹن آمدپرنوازشریف کوخوش آمدیدکہتاہوں اوران کامشکورہوں ۔انہوں نے کہاکہ امریکہ میں پاکستانی کمیونٹی بہت متحرک ہے اورامریکہ کی تعمیروترقی میں اہم کرداراداکررہی ہے ۔انہوں نے کہاکہ پاکستان کے ساتھ امریکہ کے مضبوط تعلقات ہیں اورہم ان تعلقات کومزیدمضبوط بناناچاہتے ہیں ،امریکہ میں پاکستانی برادری بڑی تعدادمیں موجودہے ،امریکہ پاکستان کے ساتھ سائنس اورٹیکنالوجی کے شعبے میں تعلقات کافروغ چاہتاہے ،وزیراعظم نوازشریف کے دورہ امریکہ سے دونوں ممالک کے تعلقات میں مزیدوسعت آئے گی ۔امریکی صدرنے پشاورآرمی پبلک سکول سانحہ کی شدیدمذمت کرتے ہوئے کہاکہ دہشتگردی اورانتہاء پسندی کے خلاف مل کرکام کرنے کی ضرورت ہے ۔انہوں نے وزیراعظم نوازشریف کی جمہوری اداروں کی مضبوطی کیلئے کوششوں کوسراہتے ہوئے کہاکہ امریکہ اورپاکستان کے درمیان وسیع البنیادی تعلقات ہیں ۔ہمارے تعلقات سیکورٹی تک محدودنہیں ،پاکستان مسلم دنیاکی سب سے بڑی جمہوریت ہے ،پاکستان عالمی امن کے لئے اپنااثرورسوخ استعمال کرے ،وزیراعظم محمدنوازشریف نے کہاکہ پاک امریکہ تعلقات70سال پرمحیط ہیں دورہ امریکہ پرمدعوکرنے پرامریکی صدرکاشکریہ اداکرتاہوں اورصدراوبامہ سے تعمیری ملاقات کیلئے پرامیدہوں ۔وزیراعظم نے بہترین مہمان نوازی پرامریکی صدراورعوام کاشکریہ اداکرتے ہوئے کہاکہ امریکہ کے ساتھ پاکستان کے مضبوط تعلقات ہیں ،امریکہ کے ساتھ تمام شعبوں میں تعلقات کافروغ چاہتے ہیں ،ہم پاک امریکہ تعلقات میں مزیدوسعت اوراستحکام کے خواہاں ہیں ۔وزیراعظم نے امریکی صدرکویقین دہانی کرائی کہ جن تنظیموں پرپابندی لگی ہے لشکرطیبہ ،جیش محمدسمیت تمام تنظیموں کے خلاف کارروائی ہوگی ۔ملاقات کے بعدجاری 10صفحات پرمشتمل مشترکہ اعلامیے میں کہاگیاکہ دونوں رہنماؤں کے درمیان ملاقات میں باہمی شراکت داری کے عزم کااعادہ کیاگیااورکہاگیاکہ باہمی شراکت داری علاقائی امن کے لئے اہم ہے ،جمہوریت کے دوطرفہ عزم شراکتداری کابنیادی ستون ہے ،دونوں رہنماؤں نے اسٹریٹجک مذاکرات آگے بڑھانے ،جمہوری اصولوں کے لئے تعاون جاری رکھنے ،تجارت ،سرمایہ کاری ،تعلیم اوراقتصادی تعاون جاری رکھنے ،خطے کے سیکورٹی چیلنجزسے نمٹنے کیلیئے عزم کااعادہ کیا،دونوں رہنماؤں نے عوامی اورپارلیمانی رابطوں کے فروغ،تجارت اورسرمایہ کاری کے فروغ میں تعاون جاری رکھنے ،طالبان کے کابل سے براہ راست مذاکرات کی ضرورت پرزوردیاکہ دونوں رہنماؤں کے درمیان دہشتگردی اورانتہاء پسندی کے خلاف تعاون جاری رکھنے اورعوامی سطح پرتعلقات کوفروغ دینے پراتفاق کیاگیا۔دونوں رہنماؤں نے اس بات پربھی اتفاق کیاکہ بھارت سے بہترتعلقات خطے میں امن کی ضمانت ہیں ،امریکہ نے امن ،سیکورٹی اورخطے کی ترقی کیلئے پاکستان کے کردارکوسراہااورافغانستان میں قیام امن کیلئیے مل کرکام کرنے کی ضرورت پرزوردیتے ہوئے پاک بھارت تعلقات کی بہتری کیلئے کرداراداکرنے کاعندیہ بھی دیا۔دونوں رہنماؤں نے خوشحال پاکستان اورخطے میں استحکام کے عزم کااعادہ کرتے ہوئے کشمیرسمیت تمام تنازعات کے حل کیلئے مذارکرات کی ضرورت پرزوردیا۔دریں اثناء پاکستان اور امریکہ نے افغانستان میں امن اور سلامتی میں پیشرفت پر اتفاق کیا ہے ۔ یہ اتفاق رائے وزیراعظم نواز شریف اور امریکہ کے نائب صدر جوبائیڈن کے درمیان ملاقات میں ہوا ۔ ملاقات میں وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان ، وزیر دفاع خواجہ آصف ، مشیر خارجہ سرتاج عزیز ، امریکہ میں پاکستان کے سفیر ، اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ملحیہ لودھی ، طارق فاطمی اور سیکرٹری خارجہ بھی موجود تھے ۔ملاقات کے دوران دونوں رہنماؤں نے علاقائی ، سیاسی ، سکیورٹی اور خطے میں امن کے استحکام سے متعلق معاملات پر تبادلہ خیال کیا اس موقع پر وزیراعظم نواز شریف نے ملکی معاشی صورتحال امن وامان برقرار رکھنے سمیت دیگر حکومتی ترجیحات اور پالیسی سے انہیں آگاہ کیا وزیراعظم نے کہا کہ گزشتہ دو سال کے دوران ملک کے معاشی ترقی میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے ملک کے زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ، شرح نمو میں کمی ، دہشتگردی کیخلاف آپریشن ضرب عضب کے باعث ملک میں غیر ملکی سرمایہ کار کمپنیوں کی آمد سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان میں امن پاکستان کے مفاد میں ہے انہوں نے افغان حکومت اور طالبان کے درمیان مذاکرات سے متعلق پیش رفت پاکستان کے کردار سے بھی آگاہ کیا ۔ دونوں رہنماؤں نے خطے میں امن اور خوشحالی کے حوالے سے عزم کا اظہار کیا امریکی نائب صدر جوبائیڈن نے دہشتگردی کیخلاف جاری آپریشن ضرب عضب میں حاصل کی گئی کامیابیوں کی تعریف کی ۔ انہوں نے یقین دلایا کہ امریکہ پاکستان کے مختلف شعبوں میں تعاون جاری رکھے گا امریکہ کا پاکستان کے تعاون کرنے سے دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات مزید مضبوط ہوگا پاکستان دہشتگردی کیخلاف جنگ اور پاک فوج کے عزم کا قابل تحسین ہے امریکہ پاکستان کی سول اور عسکری تعاون جاری رکھے گا