|

وقتِ اشاعت :   January 17 – 2016

کوئٹہ : پشتونخواء ملی عوامی پارٹی کے رکن صوبائی اسمبلی سید لیاقت آغانے پوائنٹ آف آرڈر پر بولنے نہ دینے کے خلاف سپیکر کے رویئے کے خلاف واک آؤٹ کیاور نا زیبا الفاظ استعمال کئے ۔ تفصیلات کے مطابق بلوچستان صوبائی اسمبلی کا اجلاس ایک دن وقفے کے بعد ہفتے کی شام کو اسپیکر محترمہ راحیلہ حمید خان درانی کی صدارت میں شروع ہوا بہت سے ارکان اسمبلی نے خواتین کو حراسا کرنے کے بل کی منظوری کے بعد سپیکر کو مبارک باد دی اسی دوران پشتونخواء ملی عوامی پارٹی کے رکن صوبائی اسمبلی سید لیاقت آغا نے بھی بل پاس ہونے کی خوشی کے بارے میں مبارک باد دی اور پوائنٹ آف آرڈر پر ایک اہم مسئلے کو اسمبلی میں پیش کرنا چاہتے تھے جس پر سپیکر نے کہاکہ آپ پوائنٹ آف آرڈر پر اتنا بیان نہیں پڑ سکتے لہذا آپ اس بارے میں ایک قرارداد اسمبلی میں پیش کرے جس پر سید لیاقت آغا ناراض ہوگئے اور کہاکہ آپ نے دوسرے ممبران کو بولنے کا موقع دیا ہے اور مجھے بولنے کا موقع نہیں دے رہے اس لئے میں آپ کے رویئے کے خلاف اجلاس سے واک آوٹ کرتا ہوں اور انہوں نے اجلاس سے جاتے ہوئے نا زیبا الفاظ استعمال کئے جس اسپیکر راحیلہ حمید خان درانی نے کہاکہ افسوس ہے کہ رکن اسمبلی نے نا زیبا الفاظ استعمال کئے ہیں میں ان کے ان الفاظوں کو اسمبلی اجلاس کی کارروائی سے ہدف کرنے کی رولنگ دیتی ہوں اور آئندہ اجلاس میں بھی ان پر پابندی ہوگی کہ یہ اجلاس میں شرکت نہیں کر سکتے جس پر پشتونخواء ملی عوامی پارٹی کے رکن صوبائی اسمبلی اور صوبائی پارلیمانی لیڈر رحیم زیارت وال اورصوبائی وزیر ڈاکر حامد اچکزئی نے سید لیاقت آغا کی جانب سے جو انہوں نے غیر پارلیمانی الفاظ استعمال کئے تھے اس پر معذرت کی جس پر اسپیکر نے کہاکہ خواتین کا ہمیشہ احترام کیا جا تاہے مگر آفسوس رکن صوبائی اسمبلی جو الفاظ استعمال کئے ہیں و قابل مذمت ہیں صوبائی وزیر ڈاکٹر حامد اچکزئی نے کہاکہ جناب اسپیکر اگر آپ اجازت دے تو سید لیاقت آغا کو ایوان میں واپس لایا جائے جس پر سپیکر نے کہاکہ آپ کی مرضی بعد میں سید لیاقت آغا کو ایوان میں لایا گیا اس موقع پر سپیکر نے رولنگ دیتے ہوئے کہاکہ امید ہے کہ معزز رکن آئندہ اپنے روئے میں تبدیلی رکھیں گے اور خواتین کے بارے میں روئیہ ٹھیک رکھیں گے اور میں کہتی ہوں کہ امید ہے کہ وہ اپنے روئے میں تبدیلی لائینگے ۔