کوئٹہ:بلوچستان کے علاقے ریکوڈک میں معدنی وسائل کی کان کنی کیلئے حکومت اور کینیڈین کمپنی بیرک گولڈ کارپوریشن کے درمیان نئی شراکت داری کے فریم ورک کے تحت بلوچستان کی صوبائی حکومت کو 3 ملین ڈالر کی پہلی ادائیگی کردی گئی۔
اتوار کووزیر اعلیٰ عبدالقدوس بزنجو نے ریکوڈک منصوبے کے تحت 3 ملین ڈالر کی ادائیگی کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ 2028 میں ریکوڈک سے پیداوار شروع ہوتے ہی صوبے کو سالانہ 3 سو ارب روپے ملیں گے۔
ریکوڈک معاہدے کے تحت ملنے والی یہ رقم بلوچستان کے ضلع چاغی میں پینے کے پانی اور دیگر مسائل کے حل کیلئے استعمال کی جائے گی اسے حکومت بلوچستان کیلئے استعمال کرنا ممکن نہیں ہوگا۔صوبے کے معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ ریکوڈک منصوبے سے ہونے والی آمدنی سے صوبے میں ترقی کے نئے دور کا آغاز ہوسکتا ہے۔