|

وقتِ اشاعت :   January 25 – 2016

اسلام آباد: وفاقی حکومت کی طرف سے لاپتہ افراد کی بازیابی کے لئے جسٹس(ر) جاوید اقبال کی سربراہی میں قائم انکوائری کمیشن نے دسمبر2015 کی رپورٹ جاری کر دی ،کمیشن نے گزشتہ ماہ کے دوران 20 کیس نمٹاتے ہوئے 16 افراد کو بازیاب کرایا جبکہ گزشتہ ماہ کے دوران کمیشن کے پاس مبینہ طور پر لاپتہ افراد کے105نئے کیس درج کرائے گئے جس سے زیر تفتیش کیسوں کی تعداد1390ہوگئی ہے ۔اتوارکو کمیشن کے سیکرٹری فرید احمد خان کی طرف سے جاری رپورٹ کے مطابق دسمبر2015ء کے دوران جسٹس (ر) جاوید اقبال، جسٹس (ر)ڈاکٹر غوث محمد اور سابق آئی جی پولیس محمد شریف ورک پر مشتمل کمیشن نے مبینہ طورر پر زبردستی اٹھائے جانے والے ا فراد کے کیسوں کی اسلام آباد، کراچی اور لاہور میں سماعت کی،کمیشن کے سامنے پولیس اور انٹیلی جنس اداروں کے نمائندے پیش ہوئےدسمبر میں کیسوں کی تفصیلی سماعت کے دوران 16افرادلاپتہ افراد کا سراغ لگایاگی 3افراد کے کیس جبری گمشدگی کے زمرے میں نہ آنے پر فہرست سے خارج کر دیے گئے ،ایک شخص کے مقابلے میں مارے جانے کے باعث اس کی ڈیڈ باڈی ریکور کرائی گئی ہے، جن افراد کا پتہ چلایا گیا ہے ان میں رحمت اللہ ،عبد الرحمن، حامد اختر،محمد زبیر ، محمد حاجی، محمد اسحاق ، عبد الجبار ، شیر اصغر،محمد شفیق ،میاں حضرت نور،محمد حسن بلوچ، محمد رضوان ،محمد صدیق،محمد عمران ، عالم گل اور محمد عبد الوکیل شامل ہیں،اسی ماہ کے دوران کمیشن کے پاس لاپتہ افراد کے 105 نئے کیس درج کرائے گئے اس طرح اب کمیشن کے پاس لاپتہ افراد کی مجموعی تعداد 1390 ہو گئی ہے ،رواں ماہ کے دوران کمیشن کے ارکان اسلام آباد ، لاہور ،کوئٹہ اور کراچی میں مبینہ جبری گمشدگیوں کے کیسوں کی سماعت کر رہے ہیں۔