|

وقتِ اشاعت :   April 6 – 2023

وزیراعظم شہبازشریف نے کہا ہے کہ آج بھی عدالت سے کہیں گے اپنے فیصلے پرریویو کرے، عدالت فل کورٹ بنا دے جو فیصلہ ہوگا قبول ہو گا، بڑا آدمی وہی ہوتا ہے جواپنی غلطی کو تسلیم کر لے۔

اسلام آباد میں لائرزکمپلیکس کی افتتاحی تقریب سےخطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہاکوئی سیاسی پارٹی الیکشن سے نہیں بھاگ رہی، جو پارٹی الیکشن سے بھاگے گی اس کی سیاست دفن ہو جائے گی۔

انہوں نے کہ کہ ا ہمیں تو حکم دیا جاتا ہے ، جنہوں نے یہ حکم دیا اپنے اوپر فیصلہ کیوں نہیں لاگو کرتے، عدالت کا ہم سب احترام کرتے ہیں، 9 رکنی بینچ بنا پھر آخر میں 3 رکنی بینچ رہ گیا، چار، تین کی ایک بحث چل رہی تھی۔

شہبازشریف نے کہا کہ اگر فل کورٹ کا مطالبہ مان لیا جاتا تو کوئی بھی اختلاف نہ کرتا، قاضی فائز عیسیٰ بینچ کے فیصلے کو سرکلر کے ذریعے ختم کیا گیا،ہم نے اپیل دائر کی ہوئی ہے اس کا اتا پتا نہیں، سیاسی پارٹیوں کو فریق نہیں بنایا گیا، ہر اسٹیک ہولڈرز کو اپنے گریبان میں جھانکنا ہوگا۔

انہوں نے کہاہم نے آنے والی نسلوں کا مستقبل محفوظ کرنا ہے یا ذاتی لڑائیاں لڑنی ہیں، آج بھی عدالت سے کہیں گے اپنے فیصلے پر ریویو کرے، عدالت فل کورٹ بنا دے جو فیصلہ ہو گا قبول ہو گا۔

وزیراعظم نے کہا بڑا آدمی وہی ہوتا ہے جو اپنی غلطی کو تسلیم کر لے، چیلنجز کا مقابلہ تنہا نہیں کرسکتا تمام اسٹیک ہولڈرزکواپنا حصہ ڈالنا ہوگا، ابھی بھی موقع ہے وہ فیصلہ کریں جو پاکستان کے بہترین مفاد میں ہو۔

ان کا کہنا تھا کہ وکلا سے زیادہ آئین و قانون کیلئے کسی نے جدوجہد نہیں کی، وکلا نے عدلیہ بحالی کیلئے گولیاں، ڈنڈے کھائے،وکلا نے قانون کی حکمرانی اور انصاف کے حصول کیلئے جدوجہد کی، وکلا کو یہ مقام کسی نے پلیٹ میں رکھ کر نہیں دیا، انہوں نےعدلیہ بحالی کیلئے قربانیاں دی ہیں۔