|

وقتِ اشاعت :   April 14 – 2023

کوئٹہ : وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو سے صوبائی وزراء اراکین اسمبلی اور کوآرڈینیٹر ز نے یہاں ملاقات کی ملاقات میں صوبے کے سیاسی و ترقیاتی امور پر بات چیت کی گئی ملاقات کرنے والوں میں صوبائی وزراء نور محمد دمڑ مبین خلجی زمرک خان اچکزئی سردار عبدالرحمن کھیتران میر محمد خان لہڑی سردار مسعود لونی مٹھا خان کا کڑ پارلیمانی سیکرٹری خلیل جارج اراکین اسمبلی میر حمل کلمتی مولوی نور اللہ یونس عزیز زہری اور اختر حسین لانگو کوآرڈینٹر ز ملک امان اللہ خان اور امر الدین آغا بھی شامل تھے صوبائی وزراء اور اراکین اسمبلی کی جانب سے حکومت پر بے جا تنقید کی مزمت کرتے ہوئے منفی تنقید کو سختی سے مسترد کر دیا گیا۔

ملاقات کے شرکاء نے وزیراعلیٰ بلوچستان کی صوبے کی تعمیر و ترقی،سیاسی استحکام،بیوروکریسی کی اعتماد سازی اور مثبت پالیسوں پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا اور گزشتہ ڈیڑھ برس کے عرصہ میں ریکو ڈک معاہدہ،بارڈر ٹریڈ، روزگار کی فراہمی تعلٰیم و صحت کے شعبوں میں اصلاحاتی عمل پر وزیراعلیٰ کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا گیا کہ وزیراعلیٰ کی قیادت میں موجودہ حکومت نے بہت سے ایسے اہداف حاصل کیا جنکا ماضی میں تصور بھی نہیں کیا جاسکتا تھا ۔

وزیراعلیٰ نے اپنے سیاسی تدبر حکمت عملی اور وژن سے صوبے کو ترقی کی راہ پر گامزن کیا وزیراعلیٰ نے اہم صوبائی امور پر تمام سیاسی جماعتوں کو اعتماد لیا اور سب کو ساتھ لیکر چلنے کی پالیسی کے مثبت نتائج سامنے آ رہے ہیں۔

صوبائی وزراء کا کہنا تھا کہ جو اہم فیصلے وزیراعلیٰ کی قیادت میں صوبائی حکومت نے کیے انکے مثبت اثرات مستقبل قریب میں سامنے آئینگے ملاقات میں آئندہ مالی سال کے بجٹ پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا وزیراعلی نے کہا کہ آئندہ مالی سال میں بھی تمام علاقوں کو یکساں منصوبے دینگے کسی بھی علاقے سے سیاسی بنیادوں پر کوئی امتیاز نہیںبرتا جائیگاوزیراعلء نے کہا کہ صوبے کے ہر علاقے کے عوام مجھے آواران کے عوام کی طرح دل سے عزیز ہیں۔

انہوں نے کہا کہ تمام اراکین اپنے اپنے علاقوں کی ترقیاتی ضروریات کی نشاندہی کریں وزیراعلیٰ نے کہا کہ ساتھیوں کا اعتماد ہی انکی طاقت ہے صوبے کے مسائل کے حل کی کوششوں میں ساتھ دینے پر حکومت اور اپوزیشن کے ساتھیوں کا شکر گزار ہوں وزیراعلء نے کہا کہ کبھی خود کو عقل کل نہیں سمجھا مشاورت اور رہنمائی کے حصول پر یقین رکھتا ہوں اور صوبے کی ترقی اولین ترجیح ہے جس کے لیے مشاورتی عمل جاری رکھیں گے۔