کوئٹہ ; بلوچستان ہائی کورٹ کے جسٹس جناب جسٹس محمد ہاشم خان کاکڑ اور جسٹس جناب جسٹس شوکت علی رخشانی پر مشتمل بنچ کے روبرو صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں شاہراہوں کی بندش تعمیر ومرمت میں تاخیر،تجاوزات و دیگر سے متعلق دائر آئینی درخواست کی سماعت ہوئی۔سماعت کے موقع پر درخواست گزار سنیئر قانون دان سید نذیر آغا ایڈووکیٹ،ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل شہک بلوچ،پروجیکٹ انجینئر محمد رفیق بلوچ و دیگر پیش ہوئے۔
سماعت شروع ہوئی تو درخواست گزار سید نذیر آغا ایڈووکیٹ نے بنچ کو بتایا کہ انسکمب روڈ،سریاب روڈ،پودگلی چوک،سرکی روڈ و دیگر کی انسکمب روڈ، سریاب روڈ سرکی روڈ پر کوئٹہ پیکیج کے تحت گزشتہ دو سال سے زائد سے کام جاری ہے ۔
جس کی وجہ سے شہر کھنڈرات کا منظر پیش کر رہا ہے اور اہلیان شہر و مکین سخت مشکلات سے دو چار ہیں کیونکہ مذکورہ شاہراہوں پر تعمیراتی کام انتہائی سست روی کا شکار ہیں اس موقع پر پروجیکٹ انجنیئر محمد رفیق بلوچ نے رپورٹ جمع کی اوربنچ کو بتایا کہ مذکورہ منصوبے کا تعمیراتی کام محکمہ تعمیرات و مواصلات کے حوالے کیا جارہا ہے جس پر درخواست گزار نے اعتراض کیا۔
اور کہا کہ مذکورہ منصوبے کی ذمہ داری سی اینڈ ڈبلیو کے حوالے کی گئی تو اس پر دہائیوں تک مکمل نہیں ہوگا انہوں نے استدعا کی کہ عدالت مذکورہ منصوبے کے ذمہ دار سیکریٹری و دیگر حکام کو غفلت برتنے پر بلائے اور ہتھکڑی لگانے کے احکامات دے یہ دیگر سیکرٹریز و آفیسران کیلئے بھی سبق ہوگا۔اس موقع پر جسٹس ہاشم خان کاکڑ نے برہمی کا اظہار کیا اور کہا کہ مذکورہ شاہراہوں کی تعمیر ہفتوں میں ممکن ہو سکتی ہے۔
اب منصوبے پر کام کے رفتار کا جائزہ لینے کیلئے خود جائیں گے۔بعد ازاں سماعت کو 17 مئی تک کیلئے ملتوی کر دیا گیا۔