پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے صدر اور سابق وزیرِ اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہٰی کو 2 ارب روپے سے زائد کی کرپشن کے الزام میں گوجرانوالہ کی عدالت میں پیش کر دیا گیا۔
چوہدری پرویز الہٰی کو ڈیوٹی جوڈیشل مجسٹریٹ محمد افضل کی عدالت میں پیش کیا گیا ہے۔
چوہدری پرویز الہٰی کے وکلاء بھی عدالت میں موجود ہیں۔
تفتیشی افسر نے کہا کہ چوہدری پرویز الہٰی کو دو مقدمات میں گرفتار کیا گیا ہے، مقدمات کی تفتیش اور رشوت کی رقم برآمد کرنے کے لیے جسمانی ریمانڈ درکار ہے۔
تفتیشی ٹیم نے استدعا کی کہ ملزم پرویز الہٰی کا 14روز کا جسمانی ریمانڈ دیا جائے۔
واضح رہے کہ پی ٹی آئی کے صدر پرویز الہٰی کے خلاف گوجرانوالہ تھانہ اینٹی کرپشن میں 2 مقدمات درج ہیں، دونوں ایف آئی آر میں گجرات میں سڑکوں کی تعمیر کے ٹھیکوں میں کِک بیکس کے الزامات ہیں۔
مقدمے نمبر 6/23 میں الزام ہے کہ پل بنیاں سے چھتاں والا تک دس کروڑ تیس لاکھ روپے کی لاگت سے سڑک تعمیر ہوئی، سڑک تعمیر کا ٹھیکہ دینے کے عوض پچاس لاکھ روپے رشوت لی گئی۔
مقدمے نمبر 7/23 میں الزام ہے کہ گجرات پرانا جی ٹی روڈ سے لکھن وال تک دس ارب روپے کی لاگت سے سڑک تعمیر ہوئی، سڑک کی تعمیر کا ٹھیکہ دینے کے عوض دو ارب روپے رشوت لی گئی۔
مقدمے کے مطابق دونوں ٹھیکوں میں رشوت پرویز الہٰی کے فرنٹ مین سہیل اصغر نے وصول کی۔