|

وقتِ اشاعت :   February 20 – 2016

کوئٹہ: وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے چیئرمین نصراللہ بلوچ نے کہا کہ انصاف کی فراہمی کیلئے بنائے گئے اداروں سے اپیل کر تے ہیں کہ وہ بلوچستان میں مظالم کا نوٹس لیا جائے اور انسانی حقوق کے تنظیمیں غیر جانبدار کمیٹی بنا کر جن میں سیاسی وانسانی حقوق کے ممبران وکلاء صحافی پر مشتمل ہو اور متاثرہ علاقوں کا دورہ کر کے رپورٹ منظر عام پر لایا جائے ان خیالات کا اظہار انہوں نے بولان اور ملحقہ علاقوں سے آئے ہوئے ایک وفد سے بات چیت کر تے ہوئے کیا وفد نے وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے عہدیداروں کو بتایا کہ بولان اور ملحقہ علاقوں میں سیکورٹی فورسز کے کارروائی کے دوران عام آبادیوں کو نشانہ بنا یا جا رہا ہے اور وہاں خواتین اور بچوں کے حکومتی اداروں کے ہاتھوں گرفتاری کی شکایات کی وفد نے یہ بھی شکایت کی کہ گزشتہ دنوں بولان میں سیکورٹی فورسز نے جس 10 افراد کو دہشتگرد قرار دے کر مقابلہ میں ان کی ہلاکت ظاہر کی ہے حقیقت میں وہ عام لو گ تھے جسے سیکورٹی فورسز نے پہلے گرفتار کر کے لاپتہ کیا تھا وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کو سیکورٹی فورسز کے کارروائیوں کے دوران عام لو گوں اور خواتین بچوں کو جبری طور پر لاپتہ کرنے سے پہلے گرفتار بلوچوں کے لاشیں پھینکنے گھروں کو جلانے اورخواتین پر تشدد کے شکایات موصول ہو رہے ہیں جو انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے جس کی ہم شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں اور انصاف کی فراہمی کیلئے بنائے گئے اداروں سے اپیل کر تے ہیں کہ وہ بلوچستان میں مظالم کا نوٹس لیا جائے اور انسانی حقوق کے تنظیمیں غیر جانبدار کمیٹی بنا کر جن میں سیاسی وانسانی حقوق کے ممبران وکلاء صحافی پر مشتمل ہو اور متاثرہ علاقوں کا دورہ کر کے رپورٹ منظر عام پر لایا جائے۔