کوئٹہ: صوبائی دارلحکومت کوئٹہ میں سال 2016کا پہلا پولیو کیس سامنے آگیا ہے ۔ کوئٹہ کے علاقے سمنگلی کے رہائشی جمعہ خان کے ڈھائی سالہ بیٹے محمد اکرم میں پولیو وائرس کی تصدیق ہو گئی ہے ۔جس کے بعد رواں سال میں ملک میں پولیو کیسز کی تعداد تین ہو گئی ہے ۔ایمرجنسی آپریشن سینٹر بلوچستان کے سربراہ ڈاکٹر سیف الرحمان نے کہا ہے کہ رواں سال بلوچستان میں پولیو کا پہلا کیس ہے جس کے بعد بھی پولیو کے خلاف جنگ جاری رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال قلعہ عبداللہ سے لئے گئے سیوریج کے پانی میں پولیو وائرس کی تصدیق کے بعد ہر ماہ انسداد پولیو مہم کا انعقاد کیا جا رہا ہے جس کے باعث پولیو کیسز میں نمایاں کمی دیکھنے میں آئی ہے ۔ ڈاکٹر سیف الرحمان نے کہا کہ اب تک نوے فیصد سے زائد انکاری والدین کو قائل کر دیا گیا ہے اور عوام میں پولیو مہم کے حوالے سے حکومت بلوچستان کی جانب سے آگاہی مہم بھی چلائی جا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بچوں کو عمر بھر ی معذوری سے بچانے کے لئے والدین کے سات ساتھ ہم سب کو مل کر اپنا کردار ادا کرنا ہو گا، بلوچستان سے پہلا پولیو کیس سامنے آنے کے بعد ای او سی کی تمام تر توجہ انسداد پولیو مہم کی بہتری کی طرف مرکوز ہے جس کے مثبت نتائج برآمد ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ پولیو کے خلاف جنگ جاری جس میں ہمیں ضرور کامیابی ملے گی، اس حوالے سے کسی بھی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔ پاکستان اور افغانستان دنیا کے واحد ممالک ہیں جہاں اب تو پولیو وائرس کا مکمل خاتمہ نہیں ہو سکا۔ گزشتہ سال ملک بھر میں54 پولیو کیسز سامنے آئے جن میں سے سات کیسز بلوچستان میں رپورٹ ہوئے۔