پاکستان کسٹمز نے درجنوں اقسام کے انجن آئل کی درآمد پر کسٹمز ویلیو میں 30 سے 50 فیصد تک اضافہ کردیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ڈائریکٹوریٹ جنرل آف کسٹمز ویلیو ایشن کراچی نے چین، ترکیہ، کوریا، مشرق وسطیٰ، تھائی لینڈ، روس اور ایران سے 46 اقسام کے انجن آئل کی درآمد پر کسٹمز ویلیو میں 30 سے 50 فیصد تک اضافہ کردیا جس کے بعد پاکستان میں انجن آئل مہنگا ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔
قیمتوں کا دوبارہ تعین اس طرح کیا گیا کہ انجن آئل کی درآمد پر انڈر انوائسنگ کے واقعات کو کافی حد تک کم کیا جاسکے، کسٹمز ویلیوز (سی اینڈ ایف) فی لیٹر اور فی کلو گرام کی بنیاد پر امریکی ڈالر میں طے کی گئی ہیں۔
رپورٹ کے مطابق مشاہدہ کیا گیا کہ زیادہ تر برانڈز کی ہول سیل اور ریٹیل قیمتوں کا مارکیٹ سروے میں ذکر نہیں جب کہ قیمتوں کے تعین کا عمل طریقہ کار کی بے ضابطگیوں کا شکار ہوا۔
ڈائریکٹوریٹ کے ذریعہ سبجیکٹ سامان کی کسٹم اقدار کا دوبارہ تعین کرنے کے لئے ایک اجلاس طلب کیا گیا جس میں متعلقہ اسٹیک ہولڈرز نے شرکت کی، مذکورہ اجلاس میں اشیاء کی ویلیو ایشن سے متعلق امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔