|

وقتِ اشاعت :   August 27 – 2024

کوئٹہ: )وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی اور وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی کی زیر صدارت بلوچستان میں امن و امان سے متعلق خصوصی اجلاس منگل کو یہاں وزیر اعلٰی سیکرٹریٹ میں منعقد ہوا اجلاس میں چیف سیکرٹری بلوچستان شکیل قادر خان ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ شہاب الدین انسپکٹرجنرل پولیس عبدالخالق شیخ، ترجمان بلوچستان حکومت شاہد رند، ڈی آئی جی سی ٹی ڈی اعتزاز حسین گورایا ڈی آئی جی سپیشل برانچ ڈی جی لیویز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اعلیٰ حکام شریک ہوئے اجلاس میں صوبے میں امن و امان کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا اور محکمہ داخلہ بلوچستان کی جانب سے شرکاء کو صوبے کے مختلف علاقوں میں دہشتگردی کے حالیہ واقعات کے بارے بریفنگ دی گئی

اجلاس کے شرکاء نے بلوچستان میں پائیدار قیام امن کیلئے وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے مابین موثر حکمت عملی پر اتفاق کرتے ہوئے پولیس اور لیویز کی پیشہ وارانہ استعداد کار میں اضافے،بلوچستان پولیس کو جدید آلات اور سامان کی فراہمی اور پولیس افسران کی کمی کو دور کرنے کے لئے نئے اے ایس پیز کو بطور اسپیشل کیس بلوچستان میں تعینات کرنے کا فیصلہ کیا

اجلاس میں طے پایا کہ بلوچستان میں سیکورٹی کی صورتحال کو بہتر بنانے کے لئے درکار فنڈز کی منظوری کے لیے اپیکس کمیٹی سے منظوری لی جائے گی جبکہ چمن میں پاسپورٹ کے جلد اور فوری اجراء کے لئے اسٹاف اور سہولیات میں اضافہ کیا جائے گا

اجلاس میں یہ بھی طے پایا کہ سوشل میڈیا پر ریاست مخالف سرگرمیوں اور پروپیگنڈے کے تدارک کیلئے ایف آئی اے موثر کارروائی کرے گی اور اس سلسلے میں ڈائریکٹر ایف آئی اے کوئٹہ میں موجود رہ کر صورتحال کی مانیٹرنگ کریں گی، اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر اعلٰی بلوچستان میر سرفراز بگٹی اور وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے کہا کہ بلوچستان میں قیام امن کیلئے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لاتے ہوئے عوام کے جانی و مالی تحفظ کو ہر صورت یقینی بنایا جائے گا اور ریاست کی رٹ ہر صورت برقرار رکھی جائے گی،

ملک دشمن قوتیں بلوچستان میں سی پیک منصوبوں کو کامیاب ہونا نہیں دیکھنا چاہتیں تاہم یہ واضح ہے کہ دشمن عناصر کی ایسی کوئی بھی سازش کامیاب نہیں ہوگی حکومت عوام اور سیکورٹی فورسز سرزمین پاکستان کے چپے چپے کا دفاع کرنے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہیں اور پاکستان کے خلاف ہر طرح کی سازشوں کو باہمی اتحاد و اتفاق سے ناکام بنایا جائے گا۔