|

وقتِ اشاعت :   October 22 – 2024

کوئٹہ : بلوچستان صوبائی کابینہ کا اجلاس منگل کو وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی کی زیر صدارت ہوا۔

اجلاس میں صوبائی وزیر بلدیات مرحوم سردار سرفراز چاکر ڈومکی کی خدمات کو زبردست خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے ان کی مغفرت کے لیے دعا کی گئی۔

کابینہ نے اقلیتی رکن پیٹرک سینٹ مسیح کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ان کی پارلیمانی و سماجی خدمات کو سراہا۔

ترجمان بلوچستان حکومت شاہد رند کے مطابق کابینہ اجلاس میں اہم فیصلے کئے گئے۔

جس میں ماحولیاتی آلودگی کے چیلنجز سے نبرد آزما ہونے کے لیے فارسٹ سے متعلق اہم قوانین کی تشکیل اور ضروری ضابطہ کار کی منظوری دی گئی۔

پانی کے دستیاب وسائل کے بہتر استعمال کے لیے کابینہ نے بلوچستان اینٹی گریٹڈ واٹر ریسورسز پالیسی کی منظوری دی۔

یہ پالیسی بلوچستان میں دستیاب آبی وسائل کے منظم اور کارگر استعمال کو یقینی بنانے میں معاون ثابت ہوگی۔

بلوچستان کابینہ نے مضر صحت زرعی پیداوار کے لیے عالمی ترقیاتی اہداف (ایس ڈی جیز) کی ترجیحات کے مطابق بلوچستان آرگینک ایگریکلچر پالیسی 2024 کی بھی منظوری دی ہے۔

وزیر اعلیٰ بلوچستان نے اجلاس میں اس پالیسی سے متعلق عوام الناس میں شعوری آگاہی بیدار کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

بلوچستان کابینہ نے پروانشنل موٹر وہیکل آرڈیننس 1965 میں ترمیم کی بھی منظوری دی۔

جبکہ صوبے میں ہیپاٹائٹس سی کے خاتمے کے لیے وزیر اعظم پروگرام کو جاری رکھنے کے لیے صوبائی شراکت داری کے لیے مطلوب فنڈز کے اجراء کی بھی منظوری دی گئی۔

صحت عامہ کے اس اشتراکی پروگرام سے بلوچستان میں ہیپاٹائٹس سی کے خاتمے کے لیے جاری اقدامات کو منظم اور موثر بنایا جاسکے گا۔

بلوچستان کابینہ نے کوئٹہ میں امراض اطفال اور امراض قلب کے جدید ترین اداروں کے قیام، بلوچستان انسٹی ٹیوٹ آف چلڈرن ہیلتھ اور شیخ خلیفہ بن زید النہیان انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے لیے صوبائی وزیر صحت کی سربراہی میں خصوصی کمیٹی تشکیل دی ہے۔

یہ کمیٹی سندھ کی طرز پر پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت جدید طبی اداروں کے قیام کے لیے جامع سفارشات اور تجاویز مرتب کرے گی۔

بلوچستان کابینہ نے مقامی سطح کے تنازعات کے حل کے لیے بلوچستان ہائی کورٹ کی رہنمائی ہدایات کی روشنی میں بلوچستان الٹرنیٹ ڈسپیوٹ ریزولوشن ترمیمی بل 2024 کی بھی منظوری دی ہے۔

انہوں نے کہاکہ بلوچستان کابینہ نے صوبے کی پہلی ڈیجیٹل سوشل میڈیا پالیسی کی منظوری بھی دی۔

اس پالیسی میں سوشل میڈیا سے متعلق جامع فریم ورک تیار کیا جائے گا اور سوشل میڈیا کے مثبت پہلوؤں کی حوصلہ افزائی کی جائے گی۔

شاہد رند نے کہاکہ بلوچستان کابینہ نے رائٹ ٹو انفارمیشن کمیشن کو فعال کرنے کا فیصلہ بھی کیا ہے اور ضروری تقرری اور ایکٹ میں ضروری و مناسب ترمیم کی منظوری دی۔

یہ کمیشن فعال ہونے سے شہریوں کو اطلاعات تک رسائی کے قوانین کے تحت قابل رسائی دستاویزات تک رسائی حاصل ہوگی۔

صوبائی کابینہ نے بلوچستان پروبی ایشن اینڈ پیرول سروس ڈرافٹ بل 2024 کی منظوری بھی دی ہے۔

کابینہ نے حب ماسٹر پلان کی بھی اصولی منظوری دیتے ہوئے حتمی تخمینے سے متعلق جائزہ لے کر جامع رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی۔

کابینہ نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی زیر قیادت صوبے میں عوامی مسائل کے حل اور گڈ گورننس کے قیام کے لیے نیک نیتی اور بھرپور محنت سے کام کیا جائے گا۔

اجلاس میں وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے تمام کابینہ اراکین کو اپنے اپنے حلقوں اور اندرون بلوچستان کا دورہ کرکے عوامی مسائل حل کرنے کے لیے متحرک کردار ادا کرنے کی ہدایت کی ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *