|

وقتِ اشاعت :   1 day پہلے

اسلام آباد: سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف نے بلوچستان اسمبلی میں نشستیں بڑھانیکے آئینی ترمیمی بل کی منظوری دے دی۔

سینیٹر فاروق ایچ نائیک کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف کا اجلاس ہوا جس میں کمیٹی نے بلوچستان اسمبلی کی نشستیں بڑھانے کے آئینی ترمیمی بل کی منظوری دے دی۔

اجلاس کے دوران بلوچستان میں نشتیں بڑھانے کے آئینی ترمیمی بل کے حوالے سے بنائی گئی ذیلی کمیٹی کی رپورٹ پیش کی گئی۔

سینیٹر ضمیر حسین نے کہا کہ بلوچستان میں نشستیں 65 سے 80 کی کرنے کی تجویز ہم نے دی ہے جس پر سینیٹر کامران مرتضیٰ نے کہا کہ اگر سیٹیں بڑھانی ہیں تو قومی اسمبلی میں سیٹیں بڑھائیں۔چیئرمین کمیٹی فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ رپورٹ میں یہ نہیں ہے کہ خواتین کی نشستیں کتنی ہوں گی اور اقلیتوں کی کتنی ہوں گی، ہم اس بل کو وزارت قانون کو بھیج دیتے ہیں۔

سینیٹر ضمیر حسین گھمبرو نے کہا کہ اگر جنرل سیٹ بڑھیں گی تو مخصوص نشستیں خود بخود بڑھ جائیں گے جس پر چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ اقلیت کی زیادہ بڑھیں گی بل میں کم ہے،

بل میں جو ٹیبل بنایا گیا اسے منظور کر لینا چاہیے۔سینیٹر کامران مرتضیٰ نے کہا کہ 63 اے میں 4 جگہیں ہیں جہاں پر پابندی ہے جس پر چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ ایوان میں جب رپورٹ آئے تو آپ اعتراضات اٹھائیے گا۔

اجلاس میں جنوبی پنجاب کے نام سے علیحدہ صوبے کے قیام سے متعلق بل زیر غور آیا، سینیٹر عون عباس نے کمیٹی کو بل سے متعلق بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ 30 نومبر کو کمیٹی میٹنگ تھی تب ہم چھپے ہوئے تھے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *