|

وقتِ اشاعت :   5 hours پہلے

وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے کہا ہے کہ 190 ملین پاؤنڈ کیس کے فیصلے سے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی منافقت اور دوغلا پن کھل کر سامنے آگیا۔

 احسن اقبال نے ایک بیان میں کہا کہ یہ نہایت افسوس ناک اور شرم ناک امر ہے کہ پی ٹی آئی کے حامی عمران خان کی واضح کرپشن کا دفاع کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ عمران خان نے اپنی پوری سیاسی مہم کو ’کرپشن کارڈ‘ کے گرد بنایا، شفافیت اور احتساب کے وعدوں پر لوگوں کو اپنی طرف مائل کیا، تاہم پی ٹی آئی کی دوغلاپن اور منافقت کھل کر سامنے آ گئی ہے، جب وہ اپنے رہنما کے 190 ملین پاونڈز (تقریباً 64 ارب روپے)کے اسکینڈل پر آنکھیں بند کر لیتے ہیں۔

احسن اقبال نے کہا کہ عوامی اعتماد کی اس بڑی خلاف ورزی کا سامنا کرنے کے بجائے وہ مذہب یا اینٹی اسٹیبلشمنٹ بیانیے کا سہارا لے کر تنقید سے بچنے کی کوشش کرتے ہیں۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ حقائق واضح اور ناقابل تردید ہیں، جن کے مطابق برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی (این سی اے) نے 190 ملین پائونڈز پاکستان کو واپس کیے جو قومی خزانے میں عوامی فائدے کے لیے جمع ہونے تھے، اس رقم کو قومی خزانے میں جمع کرانے کے بجائے عمران خان نے یہ فنڈز اپنے اتحادی مشہور پراپرٹی ٹائیکون کو فائدہ پہنچانے کے لیے منتقل کیے۔

انہوں نے کہا کہ اس کے بدلے میں بانی پی ٹی آئی ذاتی فوائد حاصل کیے، چاہے ان فوائد کو نظرانداز بھی کر دیا جائے تاہم ریاستی فنڈز کو ذاتی مقاصد کے لیے منتقل کرنا ایک ناقابل معافی جرم ہے۔

احسن اقبال نے کہا کہ یہ اسکینڈل صرف مالی بدعنوانی تک محدود نہیں ہے، بلکہ عوامی اعتماد کے ساتھ ایک سنگین دھوکا بھی ہے، جو رہنما خود کو کرپشن کے خلاف جدوجہد کا علمبردار کہتا تھا، وہ190 ملین پائونڈز کی میگا کرپشن میں ملوث پایا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ پی ٹی آئی اور اس کے حامیوں کی منافقت کی علامت ہے، جو اس طرح کی حرکتوں کا دفاع کرتے ہیں اور ان اصولوں کی کھلی خلاف ورزی بھی ہے جن کا وہ دعویٰ کرتے تھے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ یہ صرف قیادت کی ناکامی نہیں، بلکہ اندھی عقیدت، شخصیت پرستی اور بے قابو طاقت کے خطرات کا واضح سبق ہے۔

 

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *