کوئٹہ: رکن صوبائی اسمبلی مولانا ہدایات الرحمان بلوچ نے کہاکہ لاپتہ افراد کی بازیابی، ایف سی و فورسز کے مظالم، لوٹ مار کے خلاف حقوق کے حصول، سلگتے مسائل کو اجاگر اور حل کیلئے ملک بھر میں بلوچستان کا آواز بلند کریں گے۔
پنجاب، سندھ اور خیبر پختونخواہ میں سیمینار، جلسے، مظاہرے کریں گے اور مینار پاکستان کے سائے تلے بھی عوام کی مدد سے جلسہ کریں گے۔
تمام حقیقی سیاسی قوت کو ساتھ ملاوں گا، کوئٹہ میں ایک لاکھ افراد کا دھرنا دوں گا۔
لاپتہ افراد بلوچستان کا حقیقی انسانی مسئلہ ہے، جس کا بیٹا، بھائی، شوہر گم ہو وہی ان کا پاکستان ہوتا ہے۔
حکمران ادارے بلوچستان کے پریشان حال لوگوں کا پاکستان لوٹ دیں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے پریس کلب کے سامنے بلوچستان مسنگ پرسنز کے احتجاجی کیمپ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔
اس موقع پر بلوچ مسنگ پرسنز کے چیئرمین نصراللہ بلوچ، ماما قدیر بلوچ، ولی خان شاکر و جماعت اسلامی کے دیگر رہنما بھی موجود تھے۔
انہوں نے کہا کہ لاپتہ افراد بلوچستان کا سب سے بڑا مسئلہ ہیں۔ ہر پلیٹ فارم پر اس مسئلے کو اجاگر کیا اور کرتا رہوں گا۔
صوبائی سطح پر کمیٹیاں بنائی گئی لیکن انہوں نے اس مسئلے کا مستقل حل نہیں نکالا جا رہا۔ ایک لاپتہ برآمد ہوتا ہے اور دس غائب ہوجاتے ہیں۔
بدقسمتی سے اس اہم بنیادی انسانی مسئلے کے حل کیلئے نہ وفاق، نہ صوبائی حکومت، نہ عدلیہ سنجیدہ ہیں۔
جماعت اسلامی نے ایوان کے اندر و باہر ہمیشہ لاپتہ افراد کی بازیابی اور دیگر سلگتے مسائل کے حل کیلئے بھرپور کردار ادا کیا اور ہر سطح پر آواز اٹھائی ہے۔
اس حساس صوبے میں سیاسی جدوجہد بہت مشکل ہیں۔ انشا اللہ مینار پاکستان کے سائے تلے قومی سطح پر آواز اٹھائیں گے۔
ہر طبقے کے ورکرز کو لاپتہ افراد کے مسائل کے حوالے سے اکٹھا کریں گے۔
پشتون اولسی جرگے کے ان مطالبات کی حمایت کرتے ہیں جو مظلوم عوام کے حقوق کے حصول کیلئے، ظلم و جبر کے خلاف اور حقوق کے حصول کیلئے ہوں۔
لاپتہ افراد کی بازیابی سمیت دیگر مسائل کے حل، مسائل کو اجاگر کرنے کیلئے عوام الناس کے تعاون سے بہت جلد کوئٹہ میں ایک لاکھ لوگوں کو اکٹھا کرکے پرامن تحریک چلائیں گے۔
اس مقصد کیلئے بلوچستان کے اضلاع میں پروگرامز شروع کر دیے ہیں۔
Leave a Reply