|

وقتِ اشاعت :   6 hours پہلے

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین کے وکیل فیصل چوہدری نے کہا ہے کہ عمران خان نے آج آرمی چیف جنرل عاصم منیر کو تیسرا خط لکھ دیا ہے جس میں مبینہ انتخابی دھاندلی کا معاملہ اٹھایا ہے اور دہشت گردی کی وجوہات پربات کی ہے۔

اڈیالہ جیل کے باہر فیصل چودھری نے دیگر وکلا کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے آج آرمی چیف کو تیسرا خط جاری کیا ہے، خط میں الیکشن فراڈ کے ذریعے اقلیت کو اکثریت پر ترجیح دینے کا معاملہ اٹھایا گیا ہے، تیسرے خط کے مندرجات آج سامنے آئیں گے۔

فیصل چوہدری کے مطابق خط میں عمران خان نے کہا ہے منی لانڈرز کو اقتدار میں بٹھایا گیا ہے، 18 لاکھ لوگ ملک چھوڑ گئے ہیں اور 20 ارب ڈالر کا سرمایہ ملک سے باہر چلا گیا ہے، ہم نے جب حکومت چھوڑی معیشت کی گروتھ 6 اعشاریہ 4 فیصد تھی۔

خط میں سابق وزیراعظم نے دہشت گردی کی وجوہات پر بات کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی رول آف لا نہ ہونے کی وجہ سے بڑھ رہی ہے جب کہ کوٹ پیکنگ پی ٹی آئی کے خلاف کریک ڈاؤن کے لیے کی جارہی ہے، جب کہ رول آف لا انڈیکس پر پاکستان 140 ویں نمبر ہے۔

فیصل چوہدری نے کہا کہ 9 مئی کے واقع پر ہم آج بھی جوڈیشل کمیشن کے قیام کے مطالبے پر قائم ہیں، 8 فروری کے بعد پنجاب میں چھاپوں کا سلسلہ تاحال جاری ہے جب کہ وزیر آباد میں پولیس نے ہمارے ایک کارکن کا جنازہ نہیں پڑھنے دیا۔

ان کا کہنا تھا کہ عامر ڈوگر کو اپوزیشن کے ساتھ مذاکراتی کمیٹی کا ممبر بنایا گیا ہے، سیاسی کمیٹی میں کچھ نئے ممبران کے اضافہ کا فیصلہ کیا گیا ہے، پارٹی کی جانب سے آج باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ 8 فروری کو عمران خان نے آرمی چیف جنرل عاصم منیر کو دوسرا کھلا خط لکھا تھا جس میں انہوں نے کہا کہ گن پوائنٹ پر 26ویں آئینی ترمیم کے ذریعے عدالتی نظام پر قبضہ کیا گیا جب کہ مجھے موت کی چکی میں رکھا گیا ہے اور 20 دن تک مکمل لاک اپ میں رکھا گیا جہاں سورج کی روشنی تک نہیں پہنچتی تھی۔

اس سے قبل، 3 فروری کو عمران خان نے آرمی چیف جنرل عاصم منیر کو پہلی بار کھلا خط لکھ کر ان سے پالیسیوں میں تبدیلی کی اپیل کی تھی۔

انہوں نے کہا تھا کہ ساری چیزوں کا نزلہ فوج پر گررہا ہے، 2024 کا الیکشن، 26ویں آئینی ترمیم، پیکا ایکٹ فوج اور عوام کے درمیان فاصلے کی وجوہات ہیں۔

 

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *