وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پاکستان میں سرگرم دو بڑے دہشت گرد گروہ بھارت کے ایجنٹ ہیں اور اسلام آباد خضدار میں اسکول بس پر حملے میں نئی دہلی کے ملوث ہونے کے مکمل ثبوت پیش کرے گا۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز خضدار میں کوئٹہ-کراچی شاہراہ پر زیرو پوائنٹ کے قریب ایک بم حملے میں اسکول بس کو نشانہ بنایا گیا تھا، جو خضدار چھاؤنی میں واقع آرمی پبلک اسکول میں طلبہ کو چھوڑنے جا رہی تھی، واقعے میں 4 طالبات سمیت 6 افراد شہید جبکہ 38 افراد زخمی ہوئے تھے۔
حکام کے مطابق کم از کم ایک درجن زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے، جبکہ زخمیوں میں 15 طالبات بھی شامل ہیں۔ وزیراعظم شہباز شریف اور فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے گزشتہ روز کوئٹہ میں زخمیوں کی عیادت کی، جبکہ سیکیورٹی فورسز نے حملے کے ذمہ داران کو ’بےرحمی سے‘ انصاف کے کٹہرے میں لانے کے عزم کا اظہار کیا۔
بدھ کی شب جیو نیوز کے پروگرام ’آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف نے دعویٰ کیا کہ کالعدم بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) بھارت کے ایجنٹ کے طور پر کام کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم بھارت کے ملوث ہونے کے ثبوت پیش کریں گے، ہم اپنے دعووں کو ٹھوس شواہد کے ساتھ ثابت کریں گے۔
انہوں نے کہاکہ ’بی ایل اے اور بھارت کے درمیان تعلقات سب پر عیاں ہیں، کیونکہ ان کی قیادت نئی دہلی میں موجود ہے، ہم پر جو الزامات لگائے گئے وہ بے بنیاد تھے، لیکن بی ایل اے ایک بھارتی ایجنٹ کی طرح لڑ رہی ہے‘۔
وہ گزشتہ ماہ مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں ہونے والے حملے کا حوالہ دے رہے تھے، جس میں 26 افراد ہلاک ہوئے تھے، اور جس کے بعد بھارت نے بغیر کسی ثبوت کے پاکستان پر حملہ آوروں کی حمایت کا الزام عائد کیا تھا۔
خواجہ آصف نے مزید کہا کہ بی ایل اے اور ٹی ٹی پی بھارت کے ایجنٹ ہیں، ان کا مذہب اور قوم سے کوئی تعلق ہیں، بھارت ان کی مالی معاونت کر رہا ہے اور یہ یہاں خونریزی میں ملوث ہیں۔
صورتحال سے نمٹنے کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں وزیر دفاع نے کہا کہ پاکستان پوری قوت سے حملہ کرے گا اور کسی قسم کی نرمی نہیں برتی جائے گی، انہوں نے کہا عام افراد خاص طور پر اسکول کے بچوں کو نشانہ بنانا ناقابلِ قبول ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان نے پہلگام حملے کی تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا، جسے بھارت نے قبول نہیں کیا، ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ دنیا کو آگاہ کیا جانا چاہیے کہ نریندر مودی کی حکومت ایک جھوٹے واقعے کو ایٹمی جنگ کی بنیاد بنانے کے لیے انتہائی غیر ذمہ دارانہ رویہ اختیار کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان ایٹمی تصادم کا آغاز نہیں کرے گا، لیکن اگر ہمارے خلاف ایٹمی ہتھیار استعمال کیے گئے تو ہم خاموش نہیں رہ سکتے۔
آصف نے واضح کیا کہ پاکستان نے تحمل کا مظاہرہ کیا، اس کے باوجود بھارت نے رات کی تاریکی میں ہمارے اڈوں پر حملہ کیا۔
Leave a Reply