|

وقتِ اشاعت :   May 21 – 2016

  کوئٹہ:  مشتاق رئیسانی کرپشن کیس میں مزید پیشرفت ہوئی ہے۔ کوئٹہ میں ایک بیکری پر چھاپے کے دوران نیب نے 75لاکھ سے زائد کی کرنسی ، زیورات اور جائیداد کے کاغذات برآمد کرلئے۔ نیب ترجمان کے مطابق محکمہ بلدیات بلوچستان کے ترقیاتی فنڈز میں بد عنوانی کے الزام میں گرفتار سابق سیکریٹری خزانہ مشتاق احمد رئیسانی اور دیگر گرفتار ملزمان سے تفتیش میں اہم پیشرفت ہوئی ہے۔ اس مقدمے میں گرفتار ایک سہولت کار اسد شاہ کی نشاندہی پر نیب نے کوئٹہ کے علاقے سیٹلائٹ ٹاؤن میں فاروق اعظم چوک پر واقع ایک بیکری پر چھاپہ مارا تو وہاں سے بھاری رقم پکڑی گئی۔ ترجمان کے مطابق پکڑی جانے والی رقم میں ستاون لاکھ روپے پاکستانی کرنسی، غیر ملکی کرنسی ، سونا اور جائیداد کے دستاویزات بھی شامل ہیں۔ یاد رہے کہ اس سے قبل مشتاق رئیسانی کے گھر پر چھاپے کے دوران ستر کروڑ روپے سے زائد کی پاکستانی و غیر ملکی کرنسی اور زیورات برآمد ہوئے تھے۔ اس کیس میں گرفتار ایک ملزم نے یہ بھی انکشاف کیا کہ اس نے پچاس کروڑ روپے کوئٹہ سے ہنڈی کے ذریعے غیر قانونی طور پر دبئی منتقل کردیئے جبکہ بھاری رقم ایک اہم شخصیت کے باورچی کے اکاؤنٹ میں بھی منتقل کئے۔ مشتاق رئیسانی کرپشن کیس میں اب تک چار سہولت کاروں کو گرفتار کیا جاچکا ہے جو جسمانی ریمانڈ پر نیب کی تحویل میں ہیں۔ جبکہ سابق مشیر خزانہ بلوچستان خالد لانگو کو بھی نیب نے اس کیس میں طلب کر رکھا ہے۔تین سمن جاری ہونے کے باوجود وہ نیب میں پیش نہیں ہوئے۔ انہوں نے اسلام آباد ہائی کورٹ سے بارہ دنوں کی حفاظتی ضمانت کروائی ہے۔ نیب نے خالد لانگو کو چوتھا سمن جاری کرتے ہوئے تئیس مئی کو طلب کیا ہے۔