|

وقتِ اشاعت :   August 26 – 2016

اسلام آباد:  پاکستان نے کہا ہے کہ بھارت کو افغانستان سے پاکستان میں مداخلت کی اجازت نہیں دیں گے، ایم کیو ایم کے قائد کے بیان کا معاملہ وزارت داخلہ دیکھ رہی ہے، قانون کے مطابق کارروائی ہو گی،وزارت داخلہ نے کئی بار برطانوی حکومت سے قائد ایم کیو ایم کا معاملہ اٹھایا،بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کا بلوچستان سے متعلق بیان مقبوضہ کشمیر سے دنیا کی توجہ ہٹانے کے سلسلے کی ایک کڑی ہے ، بھارت زیادہ دیر تک دنیا کو بے وقوف نہیں بنا سکتا،ہر فورم پر مسئلہ کشمیر کو اجاگر کررہے ہیں، حالیہ کشیدگی میں بھارت نے کشمیر میں 80کشمیریوں کو شہید کیاجب کہ 7ہزار سے زیادہ زخمی ہو چکے ہیں،گزشتہ 15 برس میں افغانستان میں طاقت کے استعمال کا کوئی نتیجہ نہیں نکلا ،جان کیری کے دورہ پاکستان کی منسوخی کے حوالے سے آگاہ نہیں ہیں،سارک ممالک کی سربراہی کانفرنس کے لئے تمام ممالک نے شرکت کی تصدیق کردی ہے۔دفتر خارجہ میں ہفتہ وار پریس بریفنگ دیتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ نے کہاہے کہ کشمیر کے حوالے سے اقوام متحدہ کی قرارداد گزشتہ 6 دہائیوں سے حل کی منتظر ہے، مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے خلاف ہر طرح کے اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کا بلوچستان سے متعلق بیان مقبوضہ کشمیر سے دنیا کی توجہ ہٹانے کے سلسلے کی ایک کڑی ہے لیکن نریندر مودی کے بیان کا بلوچستان کے عوام نے بھرپور مظاہروں کی شکل میں جواب دیا۔نفیس زکریا نے کہا ہے کہ کہ گزشتہ 15 برس میں افغانستان میں طاقت کے استعمال کا کوئی نتیجہ نہیں نکلا اس لئے افغانستان کے مسئلے کا حل مذاکرات کے ذریعے ہی ممکن ہے اور پاکستان مسئلے کے پر امن حل کے لئے اپنا کردار ادا کرنے کے لئے تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت سے گزشتہ 40 سال سے بہت سے معاملات پر اختلافات ہیں، پاکستان کو بھارت کے افغانستان سے تعلقات پر کوئی اعتراض نہیں لیکن بھارت کو افغان سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔