واشنگٹن:دوامریکی قانون سازوں نے کانگریس میں بل پیش کیا ہے جس میں تجویز دی گئی ہے کہ پاکستان کو دہشت گردی کی کفالت کرنے والا ملک قرار دیا جائے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق ا س بل کا عنوان ’پاکستان سٹیٹ اسپانسر آف ٹیرارزم ایکٹ ہے جب کہ اسے امریکی ایوان کی ذیلی کمیٹی برائے دہشت گردی کے چیئرمین ٹیڈ پو اور کانگریس کے رکن ڈینا روہرابیچر نے پیش کیا۔کانگرسی کمیٹی کے چیئرمین ٹیڈ پو نے پاکستان کو ایک ناقابل بھروسہ اتحادی قرار دیتے ہوئے الزام لگایا ہے کہ پاکستان کئی سالوں سے امریکہ کے دشمنوں کی مدد کررہا ہے۔ٹیڈ پو کا مزید کہنا تھا کہ اسامہ بن لادن کی پرورش اور حقانی نیٹ ورک سے تعلقات جیسے ثبوت اس بات کا تعین کرنے کیلئے کافی ہیں کہ دہشتگردی کیخلاف جنگ میں پاکستان کس کے ساتھ ہے،بہرحال و ہ امریکہ کے ساتھ نہیں ہے۔ٹیڈ پو نے کہا یہی وقت ہے کہ پاکستان کی امداد بند کردی جائے اور اسے دہشت گردی کی امداد کرنے والی ریاست قرار دیدیا جائے۔کانگریس کمیٹی کے چیئرمین نے مزید کہا کہ اوباما کو بل پاس ہونے کے 90 دن کے اندر اندر اس حوالے سے رپورٹ جاری کرنی چاہیے کہ آیا پاکستان نے ‘عالمی دہشت گردی’ کیلئے معاونت کی ہے یا نہیں۔جبکہ اوباما کی رپورٹ کے 30 دن بعد سیکرٹری آف سٹیٹ کو ایک فالو اَپ رپورٹ پیش کرنی چاہیے۔خیال رہے کہ یہ بل ایک ایسے وقت میں پیش کیا گیا ہے جب پاکستانی وزیراعظم نواز شریف قومی اسمبلی کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرنے کیلئے امریکہ میں موجود ہیں۔اور امریکی سینیٹرز کی یہ کوشش پاکستان کی ہرزہ سرائی کرنے کی کوشش ہے۔