|

وقتِ اشاعت :   January 8 – 2017

کوئٹہ+اندرون بلوچستان : کوئٹہ سمیت بلوچستان کے مختلف علاقوں میں عرب شیوخ کو شکار کی اجازت دینے اور مردم شماری کے خلاف احتجاجی مظاہرے کئے گئے۔مظاہرین نے کوئٹہ تفتان اور کوئٹہ کراچی شاہراہ کو مختلف مقامات پر بند کردیا۔ مظاہرے نیشنل پارٹی ، پیپلزپارٹی اور محمد حسنی قبائل کے افراد کی جانب سے کئے گئے۔ کوئٹہ میں نیشنل پارٹی کے کارکنوں اور محمد حسنی قبائل کے افراد نے نیشنل پارٹی کے ضلعی رہنماء حاجی عطاء محمد بنگلزئی، علی احمد لانگو، لعل جان محمد حسنی اور دیگر کی قیادت میں میاں غنڈی کے مقام پر احتجاجی دھرنا دیا اور کوئٹہ کراچی اور کوئٹہ تفتان شاہراہ کو ٹریفک کیلئے بند کردیا۔ احتجاج کے باعث شاہراہ کے دونوں جانب گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں۔ مظاہرین نے عرب شکاریوں کو تلور کے شکار کی اجازت دینے اورافغان مہاجرین کی موجودگی میں مردم شماری کے خلاف نعرے لگائے۔ مظاہرین نے وفاقی وزیر عبدالقادر بلوچ کا پتلا بھی نذر آتش کیا۔ اس موقع پر ظاہرین کا کہنا تھا کہ افغان مہاجرین کو بے دخل کرنے تک مردم شماری کا فیصلہ قبول نہیں۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ افغان مہاجرین کی موجودگی میں مردم شماری سے بلوچستان کے اصل باشندے اقلیت میں تبدیل ہوجائیں گے۔ افغان مہاجرین کو با عزت طریقے سے وطن واپس بجھواکر مردم شماری کرائی جائے۔ مظاہرین نے خاران اور واشک میں مقامی قبائل کی زمینیں عرب شیوخ کو الاٹ کرنے کی بھی مذمت کی اور کہا کہ عرب شیوخ کو مقامی ایم پی اے اور قبائل کو اعتماد میں لئے بغیر شکار کی اجازت دی گئی ہے ۔ اس آڑ میں مقامی افراد کی زمینوں پر قبضہ کیا جارہا ہے جسے قبول نہیں کرینگے۔ کوئٹہ کے علاوہ نوشکی اور دالبندین میں بھی قومی شاہراہیں بند کرکے احتجاج کیا گیا۔ نوشکی میں پیپلز پارٹی کے کارکنوں نے کوئٹہ تفتان آر سی ڈی شاہراہ کو احتجاجا ٹریفک کیلئے بند کیا۔ اس موقع پر پیپلز پارٹی کے ضلعی رہنماء4 خدائے رحیم مجہاد کا کہنا تھا کہ قطری شہزادوں کو شکار کھیلنے کی اجازت وزیراعظم اور وفاقی وزیر عبدالقادر بلوچ نے اپنے مفادات کو تحفظ دینے کیلئے دی ہے۔ لوگوں کی کھڑی فسلیں عرب شکاریوں کی وجہ سے تباہ ہورہی ہیں۔ فیصلہ واپس لیا جائے اور عوام کے تحفظات کو دور کیا جائے۔ ایک گھنٹے تک شاہراہ بند رکھنے کے بعد شاہراہ دوبارہ کھول دیگ ئی،دالبندین سے نامہ نگار کے مطابق پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنماء وسینیٹر سردار فتح محمدمحمد حسنی سابق صوبائی وزیر میر محمد عارف محمدحسنی کی کال پر قبائلی معتبرین نے واشک میں قطری شہزادے کے شکار کھیلنے کیخلاف دالبندین کے قریب آر سی ڈی شاہراہ کو بلاک کر دی جس کی وجہ سے کوئٹہ سے تفتان جانے والی گاڑیاں جن میں مسافر کوچز ، ٹرالرز ،گڈز گاڑیاں اور دیگر چھوٹی بڑی گاڑیاں کھڑی رہیں، علاوہ ازیں امین آباد، چاغی اور دالبندین آنے والیگاڑیوں کو بھی روک لیاگیا، اس موقع پر قبائلی افراد نے آر سی ڈی شاہراہ پردھرنا دے کر نعرے بازی بھی ککی ، شرکاء سے پیپلزیوتھ کے سابق ضلعی صدر میر احمد محمدحسنی ، زمیندار ملک محمد سلیم محمدحسنی اور نورمحمد سنجرانی اور دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دیگر اضلاع کی طرح آج ضلع چاغی اور دالبندین میں پہیہ جام ہڑتال کرنے کا مقصد قطری شہزادوں کو شکار کی اجازت دینے پر وفاقی حکومت کی پالیسیوں کیخلاف احتجاج کرنا ہے ،نوشکی قطری شہزادوں اور عرب شیوخ کے تلور شکار کھیلنے کے خلاف پیپلزپارٹی کے کارکنا ن کوئٹہ تفتان قومی شاہراہ کو بلاک کردی ،اور شاہراہ پر احتجاجی دھرنا دیا،جس سے ٹریفک معطل ہوکر رہ گئی مسافروں اور ٹرانسپورٹروں کو سخت سردی میں مشکلات کا سامنا رہی ہڑتال کے باعث گاڑیوں کے قطاریں لگ گئی اورایک گھنٹے روڑ بند ہونے کے بعد پارٹی کارکنان نے شاہراہ کو کھول دی اس موقع پر پیپلزپارٹی کے ضلعی رہنماء خدائے رحیم مجاہد نے احتجاجی مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ وزیراعظم نوازشریف اور وفاقی وزیر عبدالقادر بلوچ نے قطری شہزادوں کو شکارکھیلنے کی اجازت دیکر اپنے مفادات کو دوام بخشی ہے، شکار کھیلنے کے اجازت ملنے کے بعد عوام میں سخت تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے، اور مقامی لوگوں کو کھڑی فصلات کو نقصان کا سامنا ہے، سائبریا سے آنے والے نایاب پرندوں کی نسل کشی کی جارہی ہے مہمان پرندوں کے نسل کشی کی کبھی بھی اجازت نہیں دینگے، فیصلہ واپس لیا جائے بصورت دیگر پاکستان پیپلز پارٹی عوام کے ساتھ مل کر عرب شیوخ کے شکار کے خلاف ٹوکن ہڑتال کا سلسلہ جاری رہیگی ، جس کی زمہ داری حکومت پر عائد ہوگی ،اس موقع پر حاجی ناصر محمدحسنی ،ابراھیم حسنی اور دیگر درجنوں افراد موجود تھے ،خاران سے نامہ نگار کے مطابق نیشنل پارٹی اور بی ایس او پجار کا قطری شہزادے کاشکار کے خلاف اور افغان مہاجرین کی موجودگی میں مردم شماری کیخلاف احتجاجی ریلی نکالی گئی اور پریس کلب کے سامنے کوئٹہ خاران روڈ کو تین گھنٹے تک بلاک کردیاگیا، تفصیلات کے مطابق نیشنل پارٹی اور بی ایس او پجار خاران کے زیر اہتمام ایک احتجاجی ریلی ضلعی دفتر سے نکالی گئی جو مختلف شاہراہوں سے ہوتے ہوئے پریس کلب کے سامنے روڈ کو بلاک کیاگیا