|

وقتِ اشاعت :   January 27 – 2017

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ نئے قطری خط میں منی ٹریل دینے سے ثابت ہو گیا کہ حکومت جعل سازی میں ملوث ہیقطری خط اصل ہے تو وزیر اعظم نے پہلے ذکر کیوں نہیں کیا نواز شریف اور ان کے بچوں کے بیانات میں تضاد ہے جھوٹ کو سچ ثابت کرنے اور ہمارے خلاف انتقامی کارروائیوں پر نواز شریف کو شرم آنی چاہئے اس کے دن گنے جا چکے ہیں بہت جلد نشان عبرت بنیں گے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے سپریم کورٹ کے باہر جمعرات کو پانامہ لیکس کے مقدمے کی سماعت کے بعد صحافیوں سے گفتگو میں کیا ۔ چیئرمین تحریک انصاف نے کہاکہ شریف خاندان نے قوم کا پیسہ لوٹا ہے اور اب اپنی کرپشن کو چھپا رہے ہیں پانامہ لیکس کی دستاویزات میں انکشاف نہ ہوتا تو یہ ساری عمر شریف بن کر بیرون ملک اپنی جائیدادوں کا ذکر نہ کرتے لیکن اللہ نے ان کے جھوٹ اور فراڈ کو بے نقاب کر دیا اور سچ سب کے سامنے آگیا کہ ان کی بیرون ملک جائیدادین ہیں جبکہ نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز اور صاحبزادے حسین نواز کی ریکارڈنگ ریکارڈ پر ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ ہماری کوئی پراپرٹی ملک سے باہر نہیں ہے نواز شریف کے بچون کے جھوٹ سے ثابت ہوتا ہے کہ یہ غیر ممالک میں اپنی جائیدادوں کو صرف اس لئے چھپا رہے ہیں کہ وہ غریب عوام کی لوٹی ہوئی دولت سے بنائی گئی ہیں ۔انہوں نے کہا کہ پانامہ لیکس میں انکشاف ہوا شریف خاندان کی چوری پکڑی گئی اور ہماریسمیت جبدیگر سیاسی جماعتوں نے نواز شریف سے جواب مانگا تو وہ ایوان میں جواب دینے کو تیار نہیں تھے اور جب جواب دیا تو تسلیم کیا کہ ہمارے پاس بیرون ملکمیں موجود جائیدادوں کی تمام دستاویزات موجود ہیں لیکن جب اس کی تسلیم مانگی گئی تو جواب دینے سے راہ فرار اختیار کر گئے جس کے بعد ہم مجبوراً عدالت عظمی میں آئے اور اب یہاں ان سے جواب مانگ رہے ہیں کہ آپ کے بچوں نے بیرون ممالک جائیداد کی موجودگی سے انکار کیا اور پانامہ لیکس کی دستاویزات میں ان کے نام کمپنیاں نکل آئیں یہ کیسے بنیں ؟پھر جب ایوان مین دستاویزات کی موجودگی کا نواز شریف نے اعتراف کیا تو وہ ثبو ت اور دستاویزات عدالت میں اس لئے جمع نہیں کرائی گئیں کہ ان کے پاس کوئی ثبوت ہی نہیں تھے اب عدالتی کارروائی جیسے جیسے آگے بڑھ رہی ہے ہمارے وکلاء دلائل دے کر اعتراضات اور سوالات اٹھا رہے ہیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ قطری شہزادے کا دوسرا خط سامنے آ گیا ہے جس میں ان کی صفائی پیش کی گئی ہے لیکن سوال یہ ہے کہ نو ماہ قبل جب پانامہ لیکس انکشافات ہوئے تو ایوان میں جواب مانگنے پر دستاویزات کیوں نہیں دی گئیں ؟دراصل ان کے پاس کوئی ثبوت نہیں لیکن عدالتی کارروائی کو دیکھتے ہوئے متعلقہ اعتراضات پر دستاویزات بنائی جا رہی ہیں جو اس بات کا ثبوت ہیں کہ یہ سب جعلی ہیں کیونکہ اگر یہ دستاویزات اور قطری کا یہ خط اصلی ہے تو پھر نو ماہ سے اسے سامنے لا کر عدالت اور ایوان میں پیش نہیں کیا گیا ۔عمران خان نے کہا کہ نواز شریف درحقیقت جمہوری آمر ہیں اس لئے اداروں کو استعمال کر کے اپنے جھوٹ کو سچ ثابت کرنے پر تلے ہوئے ہیں اور حق کی پاداش میں ہمارے خلاف انتقامی کارروائیاں کر رہے ہیں ، اگر قطری خط اصل ہے تو آٹھ ماہ پہلے تین تقریروں میں ذکر کیوں نہیں کیا ، قطری خط میں منی ٹریل کیش میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج قطری لیٹر مارک ٹو آ گیا ہے جس میں منی ٹریل کیش میں ہے ، خط اصل ہے تو آٹھ ماہ پہلے تین تقریروں میں ذکر کیوں نہیں کیا ، کپتان کا کہنا ہے مشرف کی آمریت نواز شریف کی نام نہاد جمہوریت میں کیا فرق ہے ، انتقامی کارروائی جمہوریت میں نہیں آمریت میں ہوتی ہے۔