|

وقتِ اشاعت :   February 13 – 2017

خضدار:جمعیت علماء اسلام بلوچستان کے امیرشیخ الحدیث مولانا فیض محمد نے کہا ہے کہ جمعیت علماء دنیاء کے مظلوم عوام کے آواز بن گئی ہے اس طرح کے موئثر و طاقت ور آواز کو اب نظر انداز کرنا کسی دین دشمن قوت کے بس کی بات نہیں ہے جمعیت علماء اسلام بلوچستان کے لوگوں کی حقوق کے لئے ہمیشہ سے پارلیمنٹ اور عوامی فورمز پر جر ئت مندانہ موقف اختیار کیا ہے بلوچستان پوری دنیاء میں سونے کی سر زمین سے مشابہت پائی ہے بلوچستان کے کئی سو کلو میٹر پر مشتمل ساحل نہ ختم ہونے تیل و گیس کے ذخائر قیمتی پتھر یں دہات تانبے چاندی کے ذخائر پوری دنیاء کے نظروں میں کھٹک رہی ہیں لیکن اس طرح کے وسائل سے مالا مال سر زمین کے لوگ غربت کے بد ترین زندگی گذار رہے ہیں جس طرح کی غربت و افلاس افریقہ کے پسماندہ ملکوں میں بھی نہیں پائی جاتی ہے اس کے باوجود آخر وہ کونسے وجوہات ہیں جن کی وجہ سے بلوچستان کے لوگ بنیادی سہولتوں سے محروم ہیں جدید دور میں شرح تعلیم انتہائی کم ہے 70 فیصد بچے جہالت کے اندہیروں میں بھٹک رہے ہیںآدہے سے زائد لوگ پینے کے صاف پانی سے محروم ہیں صحت کے بنیادی سہولتیں نہ ہونے کی وجہ سے معمولی بیماریوں سے لوگ زندگی کے بازی ہار جاتے ہیں بلوچستان میں زچگی کے دوران خواتین کی شرح اموات پوری دنیاء کے مقابلے میں زیادہ ہے ان خیا لات کا اظہار جمعیت علماء اسلام بلوچستان کے امیر خضدار کے مقامی صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا مولانا فیض محمد نے کہا کہ جمعیت علماء اسلام بلوچستان کے لوگوں کی محرومیوں کے ازالہ کے لئے سیاسی و جمہوری جد و جہد کررہا ہے تاکہ بلوچستان کے وسائل کو نکال کر کار آمد بنا کر اس کی ترقی میں صرف کیا جائے اس بارے میں جمعیت علماء اسلام بلوچستان کے تمام سیاسی جماعتوں کے ساتھ رابطے میں ہے جمعیت علماء اسلام کی خواہش ہے کہ بلوچستان کے مسائل کے حل اور اس کے محرو میوں کے لئے ون ایجنڈا پر متحد ہوجائیں اس بارے میں ہماری قیادت کا مختلف سیاسی جماعتوں کے ساتھ رابطے ہیں اس صوبہ مفادات کے لئے ہم کسی بھی طرح کی قربانی دین کے لئے تیار ہیں مولانا فیض محمد نے کہا کہ جمعیت علماء اسلام کی جد وجہد اپنی تاریخ کے اہم موڑ پر داخل ہو گیا ہے ہم اپنی جد و جہد کے سو سالہ تاریخ منا رہے ہیں اس موقع پر جمعیت علماء اسلام پاکستان کے زیر اہتمام 7.8 9 اپریل کو پشاور میں ایک عالمی اجتماع کا انعقاد کیا جارہا ہے تاکہ ہم پوری دنیاء اور اپنے کارکنوں اپنے اکابرین کے سیاسی تاریخ کے بارے میں بتاسکیں کہ جمعیت علماء اسلام کے بوریا نشین اکابرین اپنے سیاسی سفر میں بڑے شاہوں اور طوفانوں سے ٹکرایا لیکن ہمارے اکابرین نے شاہوں کے تاج اچھا لیں اور ان کی غرور کو خاک میں ملا دیا مولانا فیض محمد نے کہا کہ عالمی اجتماع کے حوالے بلوچستان بھر میں کانفرنسوں کا انعقاد کیا جارہا ہے اس سلسلے میں 16 فروری کو ضلع خاران میں ایک بہت بڑے کانفرنس کا انعقاد کیا جارہا ہے اس کانفرنس سے جمعیت علماء اسلام پاکستان کے سیکرٹری جنرل ڈپٹی چیئر مین سینٹ مولانا عبد الغفور حیدری ، کے علاوہ جمعیت علماء اسلام کے مرکزی و صوبائی قائدین خطاب کریں میں بحیثت امیر جمعیت علماء اسلام ضلع خاران سے قریبی اضلاع کے کابینہ کے اراکین سے کہنا چاہونگا کہ وہ اس کانفرنس میں بھر پور تیاری کے ساتھ شامل ہو کر اس کانفرنس کے خاران کے تاریخی اجتماعات میں شامل کریں ۔