کوئٹہ : لاکھوں کی تعداد میں افغان مہاجرین کی موجودگی ، بلوچ آئی ڈی پیز کی عدم موجودگی میں مردم شماری مسترد کرتے ہیں مردم شماری ہماری تاریخ ، تہذیب ، زبان و ثقافت کے خلاف گہری و گھناؤنی سازش ہے سی پیک اور گوادر کے متعلق اے پی سی کی قراردادوں پر عملدرآمد نہیں کیا گیا زبانوں پر ہمیں کوئی مائی کالال تقسیم نہیں کر سکتا ان خیالات کا اظہار پارٹی کے قائد سردار اختر جان مینگل ، ضلعی صدر اختر حسین لانگو ، جنرل سیکرٹری غلام نبی مری نے ارباب ہاؤس کلی احمد خان زئی میں ضلع کوئٹہ کے یونٹ سیکرٹری ، ڈپٹی یونٹ سیکرٹری اور ضلعی کونسلران سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر مرکزی سینئر نائب صدر ملک عبدالولی کاکڑ ، مرکزی سیکرٹری اطلاعات آغا حسن بلوچ ایڈووکیٹ ، مرکزی فنانس سیکرٹری ملک نصیر احمد شاہوانی ، مرکزی لیبر سیکرٹری منظور بلوچ ، مرکزی ہیومن رائٹس سیکرٹری موسیٰ بلوچ مرکزی کمیٹی کے ممبران جاوید بلوچ ، سردار عمران بنگلزئی ، شکیلہ نوید دہوار ، عنبر زہری ، ارباب رب نواز کاسی و دیگر موجود تھے سردار اختر جان مینگل نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ لاکھوں کی تعداد میں افغان مہاجرین بلوچستان کے مختلف علاقوں میں آباد ہیں لاکھوں کی تعداد میں بلوچ آئی ڈی پیز دیگر علاقوں میں منتقل ہو چکے ہیں کہیں 40فیصد اور کہیں 90فیصد شہر آباد ہونے کے بجائے قبرستانوں اور کھندرات میں تبدیل ہو چکے ہیں بلوچستان مسائلستان بناچکا ہے اب جب وہاں پر گھروں میں لوگ نہیں ہوں گے تو کسی کی مردم شماری ، خانہ شماری کی جائے گی دانستہ طورپر بلوچوں کی ہزاروں سالوں پر محیط تاریخ ، تہذیب ، تمدن کو ملیامیٹ کرنے کی کوششیں جاری ہیں جو گہری و گھناؤنی سازش کے مترادف عمل ہے خدشات و تحفظات کو ختم کئے بغیر مردم شماری کوقابل قبول نہیں بی این پی بلوچستان کے جملہ قومی مسائل کے حل کیلئے ہمیشہ کوشاں رہی ہے سی پیک اور گوادر کے حوالے سے اے پی سی اور سیمینار منعقد کرائی جس میں تمام پارلیمانی پارٹیوں کے مرکزی رہنماؤں اور اہل قلم ، دانشور ، صحافیوں نے شرکت کی ہم نے گوادر کے بلوچوں کے جملہ مسائل ان کے سامنے رکھے اے پی سی میں تمام جماعتیں ہمارے قراردادوں سے متفق تھیں اور دستخط بھی کئے لیکن قراردادوں پر حکمران بھی تک عمل کرنے کو تیار نہیں قومی یکجہتی جرگہ میں بلوچستان بھر کے سیاسی ، قبائلی ، سماجی اکابرین نے بڑی تعداد میں شرکت کی اور ڈیکلریشن پیش کیا گیا اس کے باوجود حکمران ٹھس سے مس نہیں ہو رہے تحفظات دور ہوتے دکھائی نہیں دیتے بلوچ ایک قوم ہے جس کی دو بڑی زبانیں ہیں بلوچی و براہوئی ہمیں زبانوں پر کوئی مائی کالال تقسیم نہیں کر سکتا انہوں نے کہا کہ مردم شماری کے حوالے سے ہم شعور کو اجاگر کرنے کی جہد کر رہے ہیں لیکن بلوچستان میں چند جماعتیں جو اپنے مخصوص مفادات کی خاطر افغان مہاجرین ووٹ بینک بنانے کیلئے استعمال کرنا چاہتے ہیں تاکہ مخصوص مفادات کا حصول ممکن بن سکے سرکاری مشینری کا بے دریغ استعمال مفادات کیلئے جا رہا ہے ملا اختر منصور جسے پوری دنیا ڈھونڈ رہی تھی جس کا پتہ چلا کہ انہوں نے بھی قلعہ عبداللہ سے شناختی کارڈ بنوا چکا ہے اسی شناختی کارڈ اور پاسپورٹ پر سعودی عرب ، ایران تک کا سفر کر چکا ہے جو ہمارے ہمسائے ہیں ایسے لوگوں کو بھی شناختی کارڈز بنوا کر دے چکے ہیں تاکہ ووٹ بینک میں اضافہ ہو سکے جو بلوچ آئی ڈی پیز خوف و ہراس یا معاشی تنگ دستی کی وجہ سے ہجرت کر چکے ہیںیہاں تک کہ بلوچ آئی ڈی پیز سندھ ، پنجاب میں کسمپرسی کی زندگی گزار رہے ہیں ان تمام مشکلات و مسائل کے باوجود مردم شماری صاف شفاف کیسے ممکن ہے ہماری کوشش ہے کہ ہم مشترکہ طور پر مردم شماری کے حوالے سے اہم فیصلہ کی طرف جائیں پارٹی کو جدید بنیادوں پر استوار کرنے کی کوشش کر رہے ہیں کیونکہ قومی جماعتیں جب فعال و متحرک ہوتی ہیں تو وہ معاشرے میں شعوری و فکری ، نظریاتی طور پر عوام کو ذہنی و فکری طور پر پختگی کی جانب گامزن کرتی ہیں تاکہ عوام اپنے اجتماعی ، قومی مفادات کے حصول اور عوام کے احساسات ، جذبات اور مسائل کی صحیح معنوں میں ترجمانی کر سکے ہماری کوشش ہے کہ ہم گوادر سمیت بلوچستان کے ساحل وسائل کی ہر دور میں حفاظت کیلئے جدوجہد اور آواز بلند کریں تاکہ ہم اپنے جہد سے بلوچستان کے جغرافیہ کی حفاظت کو ہر دور میں یقینی بنائیں ضلع کونسل کے اجلاس میں ضلعی کونسلران ، یونٹ سیکرٹریز نے تجاویز بھی پیش کیں تاکہ پارٹی کو مزید کیسے فعال و متحرک بنایا جا سکتا ہے انہوں نے کہا کہ پارٹی رہنماء و کارکن پارٹی کے سہ رنگا بیرک کو کوئٹہ سمیت بلوچستان کے کونے کونے میں بلند کریں کیونکہ پارٹی ہی اجتماعی و قومی حوالے سے عوام کی امنگوں کی ترجمانی کرتی ہے ہماری جدوجہد ہر دور میں عوام کے حقوق کے حصول اور ان کی اجتماعی مفادات کی نگہبانی ہے ۔