|

وقتِ اشاعت :   March 15 – 2017

ملک بھر میں 19 سال بعد خانہ و مردم شماری کا آغاز ہوگیا ہے جو 25 مئی تک مکمل ہو گا۔ ملک بھر میں آج سے خانہ و مردم شماری کا آغاز ہو گیا ہے جو 2 مراحل میں 25 مئی تک مکمل ہو گا، مختلف شہروں میں شمار کنندگان کو متعلقہ سامان فراہم کر دیا گیا ہے۔ صبح 8 بجے ملک بھر کے منتخب اضلاع میں مردم شماری کے پہلے مرحلے کے دوران ایک لاکھ 18 ہزار سے زیادہ شمارکنندگان پہلے 3 روز تمام عمارتوں کی گنتی کریں گے اور پھر 18 مارچ سے افراد کی گنتی شروع ہو گی، فوج کے 2 لاکھ جوان سیکیورٹی کے لئے بھی موجود ہوں گے۔ 14 اپریل تک جاری رہنے والے مردم شماری کے پہلےمرحلے میں خصوصی فارم اور جدید ترین مشینری استعمال ہوگی تاکہ کوئی بھی مردم شماری کے نتائج پر اعتراض نہ کر سکے۔ پہلے مرحلے میں پنجاب سے جو اضلاع شامل ہیں اُن میں لاہور، فیصل آباد، سیالکوٹ، ڈیرہ غازی خان اور راجن پور کے نام اہم ہیں جب کہ سندھ میں کراچی کے 6 اضلاع کے علاوہ حیدرآباد اور گھوٹکی میں بھی مردم شماری ہوگی۔ خیبرپختونخوا کے ضلع پشاور، مردان، نوشہرہ، ڈیرہ اسماعیل خان، ایبٹ آباد اور فاٹا میں اورکزئی ایجنسی جیسے اضلاع میں لوگوں کی گنتی ہوگی۔ بلوچستان سے کوئٹہ، نصیرآباد، ڈیرہ بگٹی اور کوہلو کے اضلاع مردم شماری کے پہلے مرحلے کا حصہ ہیں۔ اسی طرح آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کے 5، 5 اضلاع میں مردم شماری پہلے مرحلے میں ہی ہوگی۔ اس خبرکوبھی پڑھیں: مردم شماری کے لئے تمام تیاریاں مکمل مردم شماری کے لیے کراچی کو 14 ہزار 552 بلاکس میں تقسیم کر کے سیکیورٹی انتظامات کو حتمی شکل دے دی گئی ہے، فوج اور رینجرز کےعلاوہ 16 ہزار پولیس افسران اور اہلکار سیکورٹی فرائض سرانجام دیں گے۔ شہرقائد کو اس مقصد کے لیے 365 چارجز، 2 ہزار 412 سرکلز اور 14 ہزار552 بلاکس میں تقسیم کیا گیا ہے۔ ایک شمار کنندہ 2 بلاکس کا ذمہ دار ہوگا، ایک بلاک کی خانہ شماری 15 سے17 مارچ تک جاری رہے گی اور پھر 18 سے27 مارچ تک اسی بلاک کی مردم شماری ہوگی جب کہ 28 مارچ کا دن بے گھر افراد کی شماری کے لیے مختص کیا گیا ہے۔ خانہ اورمردم شماری کے لیے 16 ہزار افسران و اہلکار فرائض انجام دیں گے جن میں سے 10 ہزار500 اہلکار کراچی جبکہ ساڑھے 5 ہزار اہلکار اندرون سندھ سے بلائے گئے ہیں۔