|

وقتِ اشاعت :   May 29 – 2017

کوئٹہ : پشتونخواملی عوامی پارٹی کے صوبائی ڈپٹی جنرل سیکرٹری و پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین عبدالمجید خان اچکزئی نے کہا ہے کہ صوبے میں 15 سالوں کے دوران بڑے پیمانے پر کرپشن ہوئی ہے۔

پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے تاریخ میں پہلی مر تبہ کرپشن کا سوراخ لگالیا اور تمام محکموں میں آڈٹ کا سلسلہ جاری ہے محکمہ خزانہ سمیت دیگر محکموں میں چالیس سال سے آڈٹ نہیں ہوا ہے اور اب ان کا آڈٹ جاری ہے عید کے بعد بڑے کرپشن منظر عام پر آئیں گے ماضی اور موجودہ حکومت میں کرپشن ہوئی ہے۔

اس کی تحقیقات کی جا رہی ہے حکومت اور محکمے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے ساتھ تعاون نہیں کر رہی جو بھی آفیسران پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے ساتھ تعاون کر رہی ہے ان کو ٹرانسفر کیا جا رہا ہے اب کسی کو بھی ٹرانسفر کرنے کی اجازت نہیں دینگے ،پشتونخواملی عوامی پارٹی اقتدار میں اس لئے آئی کہ نہ خودکرپشن کرینگے نہ دوسروں کرپشن کرنے دینگے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز قلعہ عبداللہ کے مختلف علاقوں میں شمولیتی اجتماع سے خطاب کر تے ہوئے کیا اس موقع پر اکبر کاکڑ اور نذر علی کاکڑ نے بھی خطاب کیا انہوں نے کہا ہے کہ اگر کرپشن پر قابو پایا جا ئے تو صوبہ ترقی اور خوشحالی کی راہ پر گامزن ہو گی مگر بدقسمتی سے کرپشن کیلئے ہر کوئی راستہ اپنا رہا ہے مگر پبلک کاؤنٹس کمیٹی کے ہوتے ہوئے کسی کو بھی کرپشن کرنے کی اجازت نہیں دینگے ۔

صوبہ کے سرکاری ملازمین کی تنخواہیں بائیومیٹرک سٹم پر ہوتی تو ڈیڑھ لاکھ سے زاہد بوگس ملازمین فارغ ہوتے ماضی میں جو کرپشن ہوئی اس کی مثال نہیں ملتی اب بھی کرپشن ہو رہی ہے ان پر بھی نظرہے انہوں نے کہا کہ ماضی میں وزراء اورحکومتوں نے بڑے پیمانے پر کرپشن کی ہے جس کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی قلعہ عبداللہ میں کرپشن کرنے والے وزراء پیسے لیکر قومی خزانہ میں جمع کر دیئے اور ان سے علاقے کی ترقی و خوشحالی ممکن ہوئی ۔

انہوں نے کہا کہ بحیثیت چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی ہم نے صوبہ کے حوالے سے بہت سے اقدامات اٹھائے مگر حکومت ہمارے ساتھ اس سلسلہ میں تعاون نہیں کررہی محکمہ خزانہ کا 40 سال تک آڈٹ نہیں ہوا تھا اب آڈٹ شروع ہوا ہے بڑے پیمانے پر محکمہ خزانہ میں کرپشن ہوئی ہے کوئی بھی ملوث پایا گیا تو ان کو نہیں بخشا جائے گا۔