کوئٹہ : بلوچ ہیومین رائٹس آرگنائزیشن کے ترجمان نے انسانی حقوق کے معروف کارکن اور وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے چیئرمین نصراللہ بلوچ کی پولیس کے ہاتھوں گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ انسانی حقوق کے کارکنوں کی جدوجہد کا راستہ روکنے اور انہیں خاموش کرنے کے لئے صوبائی حکومت مختلف حیلے بہانوں کا سہارا لے رہی ہے۔
نصراللہ کو بغیر کسی وجوہات اور ایف آئی آر کے آج کوئٹہ پولیس نے دکان سے دیگر ساتھیوں سمیت گرفتار کرلیا، اس طرح کے ہتھکنڈوں کا مقصد بلوچستان میں انسانی حقوق کی حفاظت کے لئے اُ ٹھنے والے آوازوں کا گلا گھونٹنا ہے۔
نصراللہ بلوچ پچھلے کئی سالوں سے بلوچ مسنگ پرسنز کی بازیابی کے لئے پر امن طور پرجدوجہد میں مصروف ہے، نصراللہ بلوچ کو جدوجہد سے دستبردار کرنے کے لئے اس طرح کے حربے آزمائے جارہے ہیں۔
بلوچ ہیومین رائٹس آرگنائزیشن نے صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ نصراللہ بلوچ کی رہائی کو فوری طور پر ممکن بنانے کے لئے اقدامات اٹھائیں۔ اگر وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کی چیئرمین کو رہا نہ کیا گیا تو بلوچ ہیومین رائٹس آرگنائزیشن اس اقدام کے خلاف سخت احتجاج کرے گی۔