|

وقتِ اشاعت :   January 15 – 2018

کوئٹہ: وفاقی وزیر سیفران و پاکستان مسلم لیگ(ن) کے مرکزی رہنماء جنرل (ر) عبدالقادر بلوچ نے کہا ہے کہ سینیٹ انتخابات کے لئے مسلم لیگ(ن) کے اراکین کو اکٹھا کر نا بہت مشکل ہے ۔

اچھا ہو تا اگر بلوچستان اسمبلی کو پانچ مہینے مزید چلنے دیا جاتا اور مجھے امید ہے کہ وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو اسمبلی نہیں توڑے گا کیونکہ پاکستان کی سیاسی صورتحال ٹھیک نہیں اور سی پیک کو بھی خطرہ ہے۔

ان خیالات کاا ظہا ر انہوں نے گزشتہ روز نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کے دوران کیا ۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں ایسا لیڈر آیا ہے جو بڑے سیاسی لو گوں کی حمایت ہے میر عبدالقدوس بزنجو کی قابلیت کو جانتے ہیں۔

سابق وزیراعلیٰ بزرگ رہنماء سردار عطاء اللہ مینگل کے صاحبزادے اور کئی سینئر سیاستدانوں نے حمایت کی ہے ۔

مجھے امید ہے کہ وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو بلوچستان کی اسمبلی نہیں توڑے گا اس کے بیان پر یقین رکھتا ہوں ۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ صورتحال اور حالات کو دیکھتے ہوئے مسلم لیگ(ن) کو سینیٹ انتخابات تک متحد رکھنا انتہائی مشکل ہو گیا ہے۔

پارٹی سر براہ سابق وزیراعظم میاں محمد نوازشریف ہمارے قائد ہے جو عدالتی فیصلہ آیا ہے اور جس سے جو ظلم برپا ہوا ہے اس سے پاکستانی عوام کی رائے کو شدید اختلاف ہے ۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت پاکستان کی صورتحال ٹھیک نہیں اس سے پاکستان اور بلوچستان کی تقدیر بدلنے والے منصوبے سی پیک سمیت دیگر کئی منصوبوں کو بھی خطرات لاحق ہے۔

اگر بلوچستان اسمبلی کو پانچ ماہ چلنے دیا جاتا تو یہ بلوچستان اور ملک کے لئے ایک اچھا اور نیک شگون ہو تا ۔

انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ(ن) نے ہمیشہ ملک او رقوم کے مفاد کو مد نظر رکھتے ہوئے عوام کی امنگوں کے مطابق سیاست کی ہے اور کر تے رہیں گے۔