|

وقتِ اشاعت :   April 17 – 2018

ڈیرہ مراد جمالی: نصیرآباد میں پولیس کے سب انسپکٹر غلام سرور کی جانب سے ذیادتی کا نشانہ بننے والی شازیہ بی بی کو انصاف دینے کیلئے نصیرآباد کی مشترکہ سیاسی جماعتوں سول سوسائٹی شہریوں نے ایک بڑی ریلی نکالی اور صدر پولیس تھانہ کے سامنے احتجاجی دھرنا ۔

احتجاجی دھرنا دیتے ہوئے انجمن تاجران کے صدر تاج بلوچ اصغر رند غلام علی بلوچ حافط صاحب علی تنیوڈاکڑ غلام سرور بلوچ نے احتجاجی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ شازیہ بی بی کیس میں تمام سہولت کاروں کو گرفتار کرکے مقامی مشترکہ تحقیقاتی کمیٹی کے بجائے جے آئی ٹی تشکیل دی جائے اور متاثرہ لڑکی اور ملزن سے حاصل کیئے گئے ۔

ڈی این اے ٹیسٹ کے نمونے تجزیے کیلئے لیبارٹری بھجوائے جائیں ڈی این اے ٹیسٹ کے نمونے لیبارٹری پولیس کی جانب سے روانہ نہ کرنا ملزم کو بچانے کی سازش ہے جبکہ ملزم حوالات میں تمام تر سہولیات فراہم کی گئیں روزانہ مختلف پولیس آفیسران کے گھروں سے کھانا آتا ہے نصیرآباد پولیس اپنے پٹے بھائی کو بچانے کیلئے قبائلی جرگہ کرنے دباؤ ڈالا جارہا ہے مظاہرین نے مطالبہ کیا کمشنر نصیرآباد ڈویژن اور ڈی آئی جی پولیس نصیرآباد کیس میں برائے راست مداخلت کر رہے ہیں ۔

چیف جسٹس آف سپریم کورٹ شازیہ بی بی ذیادتی کیس کا نوٹس لیتے ہوئے کیس کو کرائم برانچ کے حوالے کریں جبکہ آج17اپریل بروز منگل کو مظاہرین نے ڈیرہ مراد جمالی شہر میں شٹرڈاؤن ہڑتال کی کال دی ہے تمام کاروبار بند رکھنے کی اپیل کی گئی ہے۔