وزیراعظم عمران خان نے لوگوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ سوشل میڈیا کی باتوں پر یقین نہ کریں اور کورونا وائرس کے حوالے سے احتیاطی تدابیر اپنائیں۔وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ کورونا کسی کو نہیں بخشے گا، لوگ پاگل پن کرکے اپنے آپ کومشکل میں نہ ڈالیں، اس غلط فہمی میں نہ رہیں کہ کورونا سے پاکستانیوں کو کچھ نہیں ہوگا۔وزیراعظم نے کہا کہ میں تمام ڈونرز کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے وزیراعظم کورونا ریلیف فنڈ میں عطیات دئیے، مشکل میں ہی انسان کے ایمان کا پتا چلتا ہے، جب بزنس مین نقصان کے دور میں فراڈ کرتا ہے تو وہ تباہ ہوجاتا ہے، انسان کی سب سے بڑی خوبی مشکل وقت میں صبرکرنا ہے۔پاکستان میں 5 سے 6 کروڑ لوگ غربت کی لکیرکے نیچے ہیں، میں کورونا وباء کو بڑا چیلنج سمجھتا ہوں، بدقسمتی سے اسلام کو ووٹ لینے اور دیگر وجوہات کی بنا پر استعمال کیا جاتا رہا۔
ملک میں اس وقت لاک ڈاؤن کا سلسلہ جاری ہے جبکہ تمام صوبائی حکومتوں نے بھی کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے پیش نظر لاک ڈاؤن میں سختی کی ہے تاکہ وائرس کے پھیلاؤ کو محدود کیاجائے خاص کر سندھ حکومت نے پہلے ہی روز سے کورونا وائرس کے پیش نظر لاک ڈاؤن کامطالبہ کیا تھا اور بعدازاں جب مشترکہ فیصلہ عمل میں نہیں لایا گیا تو سندھ حکومت نے سب سے پہلے کراچی سمیت صوبہ بھر میں نہ صرف لاک ڈاؤن کا فیصلہ کیا بلکہ مزید سخت فیصلے بھی کئے کیونکہ اس وقت اعداد وشمار کے مطابق سندھ میں کورونا وائرس کے کیسز زیادہ رپورٹ ہورہے ہیں اور خطرناک صورتحال یہ ہے کہ بیرون ملک سفر نہ کرنے والے افراد میں بھی اس وائرس کے کیسز سامنے آئے ہیں جس سے خدشہ ہے کہ یہ مقامی سطح پر بعض افراد کو اپنے شکنجہ میں لے چکا ہے جس کے مزید بڑھنے کے امکانات ہیں۔
محکمہ صحت کے مطابق پاکستان میں اس وقت کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد 2386 ہے اور 32 افراد جاں بحق ہوگئے ہیں۔کرونا وائرس کے سے اسلام آباد میں 62، پنجاب 922، سندھ 761، خیبرپختونخوا 276، بلوچستان 169، آزاد کشمیر9 اور گلگت بلتستان میں 187 افراد متاثر ہوئے ہیں۔سندھ میں کورونا وائرس کی وجہ سے 10، پنجاب11،خیبرپختونخوا8، بلوچستان1 اور گلگت بلتستان میں دو افرادزندگی کی بازی ہارچکے ہیں۔ پاکستان میں 107 افراد صحت یاب بھی ہوئے ہیں۔
وفاقی حکومت نے کورونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کیلئے صوبوں کی جانب سے نافذ کیے گئے لاک ڈاؤن کی مدت میں مزید 2 ہفتوں کا اضافہ کیا ہے جس کے بعد 14 اپریل تک لاک ڈاؤن جاری رہے گا۔وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت کورونا وائرس کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے قومی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سمیت دیگر حکام نے شرکت کی۔
دنیا بھر میں کورونا وائرس سے ہلاکتوں کا سلسلہ جاری ہے اور امریکا سمیت اٹلی، اسپین میں یہ وباء بری طرح سے پھیل چکی ہے۔گزشتہ دو دنوں میں امریکا میں کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد میں اتنی تیزی سے اضافہ ہوا ہے کہ اس نے اٹلی اور اسپین کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے۔امریکا میں نئے مزید 409 کیسز سامنے آئے ہیں جس کے بعد متاثرین کی تعداد 163500 تک جا پہنچی ہے جبکہ ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 3 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔اس حوالے سے کورونا وائرس ٹاسک فورس کی بریفنگ کے دوران امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ہمارے پاس 10 کمپنیاں ہیں جو وینٹی لیٹرز بنارہی ہیں جنہیں ہم نے اجازت دیدی ہے جبکہ دوسرے ممالک تو کبھی اس کی صلاحیت نہیں رکھتے، میرے خیال سے ہم جلد اچھے حالات میں ہوں گے۔
پاکستان میں کوروناوائرس سے اب تک20 فراد ہلاک جبکہ1600 سے لوگ متاثر ہو چکے ہیں۔پاکستان میں مزید6 افراد کورونا وائرس کے سبب ہلاک ہوئے۔ پنجاب میں کورونا وائرس کے 618 کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں۔سندھ 508 اور بلوچستان میں کورونا کے 152 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔ گلگت بلتستان میں 128 اور آزاد کشمیر میں کورونا کے 6 کیسز سامنے آئے ہیں۔کورونا وائرس کے سبب سندھ میں 7، پنجاب6، خیبرپختونخوا5، بلوچستان ایک اور گلگت بلتستان میں بھی ایک ہلاکت ہوئی ہے۔
کورونا وائرس کے پیش نظر پاکستان نے مشرقی اور مغربی سرحد مزید دو ہفتے کے لیے بند رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔اسلام آباد میں معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا اور چیئرمین این ڈی ایم اے کے ہمراہ کورونا وائرس کی تازہ صورتحال پر بریفنگ دیتے ہوئے معاون خصوصی برائے نیشنل سیکیورٹی معید یوسف نے کہا کہ مشرقی اورمغربی سرحد آج سے مزید دوہفتوں کیلئے بند رہے گی۔ افغانستان، ایران اور بھارت کے ساتھ سرحد بند رہے گی۔ کرتارپورسرحد بھی دو ہفتوں کیلئے بند رہے گی جبکہ 4 اپریل تک بیرون ملک جانے والی پروازوں پر بھی پابندی ہوگی۔معاون خصوصی معید یوسف نے کہا کہ بیرون ملک پھنسے پاکستانیوں کو یہاں لانے کیلئے انتظامات کیے ہیں، تھائی لینڈمیں پھنسے پاکستانی آج رات خصوصی پرواز سے وطن پہنچیں گے۔
چین سے ہزاروں کورونا ٹیسٹنگ کٹس اور ماہر ڈاکٹروں کی ٹیم پاکستان پہنچ گئی ہے۔وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے چین کی طرف سے بھجوایا جانے والا امدادی سامان وصول کیا۔ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ چین نے ایک بار پھر دنیا کو دکھا دیا کہ چین پاکستان کا دوست ہے، چین نے ہر مشکل وقت میں پاکستان کا ساتھ دیا ہے، دونوں ممالک ایک دوسرے کے ساتھ ہمیشہ کھڑے رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ میں چین کی حکومت اور عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے چین گیا تھا، آج میں یہاں چین کی طرف سے بھیجے گئے امدادی سامان اور میڈیکل ٹیم کو رسیو کرنے آیا ہوں، ہم امداد ی سامان، طبی آلات اور میڈیکل ٹیم بھیجنے پر چینی حکومت کے شکر گزار ہیں۔
وزیراعظم عمران خان نے کورونا وائرس کے خلاف ٹا ئیگرز فورس بنانے کا اعلان کیاہے۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ کورونا کا مقابلہ کرنے کیلئے ہمیں نوجوانوں کی ضرورت ہے، نوجوانوں کی رجسٹریشن 31مارچ سے شروع کی جائیگی اور ان کے ذریعے لوگوں کے گھروں میں کھانا پہنچائیں گے۔انہوں نے کہا کہ کھانے پینے کی اشیاء بنانے والی فیکٹریاں بھی کام کرتی رہیں گی، ملک بھر میں اشیائے خوردونوش کی فراہمی نہیں روکی جائیگی۔انہوں نے کہا کہ امریکہ نے اپنی معیشت اور عوام کے لیے 2 ہزار ارب ڈالر کا پیکج دیا ہے جبکہ ہماری ٹیکس کولیکشن 45ارب ڈالر ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ہم جو بھی قدم اٹھاتے ہیں اس کے اثرات سامنے آتے ہیں، مکمل لاک ڈاؤن کی صورت میں انتہائی غریب طبقے کی فکر تھی۔
ملک بھر میں کورونا وائرس سے جاں بحق افراد کی تعداد 8 جبکہ متاثرہ افراد کی تعداد 1059 ہوگئی ہے۔ ملک بھرمیں مجموعی طور پر 69 کیسز رپورٹ ہوئے جن میں خیبرپختونخوا میں 39، پنجاب میں 16، بلوچستان میں 9، سندھ میں 3، گلگت بلتستان اور اسلام آباد میں ایک ایک شخص میں مہلک وائرس کی تصدیق ہوئی۔نئے کیسز کی تصدیق کے بعد ملک بھر میں متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد 1059 تک جاپہنچی ہے جبکہ مہلک وائرس سے اب تک 20 افراد صحتیاب ہوچکے ہیں جن میں سے 14 کا تعلق سندھ، 4 کا گلگت بلتستان اور 2 کا تعلق اسلام آباد سے ہے۔