
ملک کی تمام سیاسی جماعتیں مستقبل کی بہتری کیلئے سیاسی ڈائیلاگ پر زور دے رہی ہیں چونکہ سیاسی استحکام سے ہی ملک میں گورننس بہتر ہوسکتی ہے اس کے علاوہ کوئی اور آپشن موجود نہیں جبکہ پی ٹی آئی قیادت کی سیاسی ڈائیلاگ پر رائے منقسم ہے ۔
ملک کی تمام سیاسی جماعتیں مستقبل کی بہتری کیلئے سیاسی ڈائیلاگ پر زور دے رہی ہیں چونکہ سیاسی استحکام سے ہی ملک میں گورننس بہتر ہوسکتی ہے اس کے علاوہ کوئی اور آپشن موجود نہیں جبکہ پی ٹی آئی قیادت کی سیاسی ڈائیلاگ پر رائے منقسم ہے ۔
2022 کے دوران بلوچستان اور سندھ میں شدید بارشوں اور سیلاب نے تباہی مچاہی جس سے بہت بڑے پیمانے پر جانی و مالی نقصانات ہوئے۔
پاک ایران تجارت سے پاکستان کو زیادہ فائدہ پہنچے گا۔ سرحد پر قانونی تجارت، تیل، بجلی کی خریداری سمیت پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ اور چاہ بہار ،گوادر جڑواںپورٹ بنانے سے ملکی معیشت کی اٹھان تیز ہوگی۔
بلوچستان میں جاری شورش کے تاریخی پس منظر سے رہنمائی حاصل کئے بغیر نہ ہی یہ مسئلہ حل ہوسکتا ہے اور نہ ہی کسی نتیجہ پر پہنچا جاسکتا ہے۔ بلوچستان میں دو قسم کی جنگیں اس وقت چل رہی ہیں۔
ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کا تین روزہ دورہ پاکستان انتہائی اہمیت کا حامل ہے ۔پاک ایران تجارتی حجم 10 ارب تک بڑھانے پر اتفاق ہوا ہے۔ پاک ایران تعلقات دہائیوں سے انتہائی دوستانہ رہے ہیں اور دونوں ممالک کے درمیان بہترین سفارتی، تجارتی، دفاعی، ثقافتی تعلقات بھی انتہائی مضبوط رہے ہیں۔
اسرائیل اور ایران کے درمیان بڑھتی کشیدگی پر پوری دنیا کو تشویش ہے کہ یہ بڑی جنگ میں تبدیل نہ ہو جائے جو خطے سمیت پوری دنیا کی تباہی کا سبب بنے گا۔ گزشتہ دنوں ایران کی جانب سے اسرائیل پر ڈرون حملے کئے گئے جو یکم اپریل کو شام کے دارالحکومت دمشق میں ایرانی سفارت خانے پر اسرائیل کے فضائی حملے کے جواب میں کیا گیا تھا،
بلوچستان کابینہ کی حلف برداری تو ہوگئی مگر وزارتوں کے قلمدانوں کا فیصلہ تاحال نہیں ہوسکا۔ بلوچستان کابینہ کی تشکیل اور وزارتوں کے قلمدان سونپنے میں بہت زیادہ تاخیر کی جارہی ہے جو کہ نہیں ہونا چاہئے۔ جب کابینہ اراکین کے نام دیدیئے گئے اور حلف بھی لے لیا گیا تو قلمدان بھی سونپ دیئے جاتے تاکہ بلوچستان حکومت اپنا کام شروع کرسکتا۔ بلوچستان میں من پسند وزارتوں، فنڈز، اختیارات کے معاملے پر ہمیشہ تلخی دیکھی گئی ہے۔ ایک ہم آہنگی جو بڑے صوبے کو چلانے کیلئے درکار ہے یہ کبھی بھی نہیں دیکھنے میں آئی، کابینہ سمیت حکومتی ارکان کے درمیان کشیدگی دیکھی گئی، وزراء اعلیٰ سے بھی تلخیاں سامنے آتی رہی ہیں جس کی وجہ سے بلوچستان میں صوبائی حکومتیں زیادہ دیر تک نہیں چلیں۔
ملک کو موجودہ سیاسی و معاشی چیلنجز سے نکالنے کیلئے مرکزی کردار پارلیمان کا ہے جس میں حکومت، اتحادی جماعتیں اور اپوزیشن سب نے اپنا حصہ ڈالنا ہے۔ گزشتہ دنوں سعودی اعلیٰ سطحی وفد پاکستان آیا تھا دورے کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان تجارت سمیت دیگر شعبوں میں مشترکہ منصوبوں کو حتمی شکل دینا ہے ۔
بلوچستان کابینہ کی تشکیل ڈیڑھ ماہ سے زائد کا عرصہ گزرنے کے باوجود تاخیر کا شکار ہے ۔ بلوچستان کابینہ کی جلد تشکیل انتہائی ضروری ہے، ملک کے سب سے بڑے صوبے کو چلانے کیلئے اتحادی جماعتوں کے سربراہان ایک بیٹھک لگا کر مشاورت کے ساتھ آگے بڑھیں۔ بلوچستان ملک کے دیگر صوبوں کی نسبت معاشی، سیکیورٹی کے حوالے سے انتہائی اہمیت رکھتا ہے جبکہ مسائل بھی بلوچستان کے حصے میں زیادہ ہیں۔ بلوچستان میں کوئی ایسا شعبہ نہیں جس کی کارکردگی مثالی ہو۔ المیہ یہ ہے کہ بلوچستان میں گزشتہ ادوار میں مبینہ طور پر کرپشن بھی زیادہ ہوتی رہی ہے ۔
مشرق وسطیٰ میں کشیدگی بڑھ رہی ہے۔ ایران نے گزشتہ دنوں اسرائیل کے خلاف ڈرون اور میزائلوں سے حملہ کیا۔اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے جنگی امور سے متعلق اپنی کابینہ کو طلب کیا اور بتایا کہ ملک کے ’دفاعی نظام‘ کو حملوں سے نمٹنے کے لیے تعینات کیا گیا ہے۔واضح رہے کہ یکم اپریل… Read more »