کراچی: سابق وزیر داخلہ عبد الرحمان ملک کا کہنا ہے کہ حکومت کو طالبان کے ساتھ مذاکرات کا مذاق ختم کر کے ان کے خلاف آپریشن کرنا چاہیئے۔
مذاکرات کا مذاق ختم کر کے ظالمان کے خلاف آپریشن کیا جائے، رحمان ملک
روزنامہ آزادی | وقتِ اشاعت :
روزنامہ آزادی | وقتِ اشاعت :
کراچی: سابق وزیر داخلہ عبد الرحمان ملک کا کہنا ہے کہ حکومت کو طالبان کے ساتھ مذاکرات کا مذاق ختم کر کے ان کے خلاف آپریشن کرنا چاہیئے۔
روزنامہ آزادی | وقتِ اشاعت :
کراچی: ڈی جی رینجرز سندھ میجر جنرل رضوان اختر کا کہنا ہے کہ کراچی ایئرپورٹ پر حملہ آور شکل سے ازبک لگتے ہیں تاہم اس کی تصدیق کے لئے ان کے ڈی این اے ٹیسٹ کرائے جائیں گے۔
روزنامہ آزادی | وقتِ اشاعت :
کراچی: مختلف علاقوں میں فائرنگ کے واقعات اور ٹریفک حادثے کے نتیجے میں چھ فراد ہلاک، جبکہ پانچ زخمی ہوگئے۔
روزنامہ آزادی | وقتِ اشاعت :
کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)بلوچستان حکومت نے صوبے میں موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر 8سالوں سے عائد پابندی آخر کار اُٹھالی۔شہریوں نے فیصلے پر خوشی کا اظہار کیاہے۔ 2006ء میں نواب اکبر بگٹی کے قتل کے بعد بلوچستان میں امن وامان کی خراب
روزنامہ آزادی | وقتِ اشاعت :
کوئٹہ ( اسٹا ف رپورٹر) بلوچستان ہائی کورٹ نے صوبے سے تعلق رکھنے والے سینیٹرز، ارکان قومی و صوبائی اسمبلی کے صوابدیدی ترقیاتی فنڈز روکنے کا حکم دیدیا۔ چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ قاضی فائز عیسیٰ اور جسٹس محمد اعجاز سواتی پر
روزنامہ آزادی | وقتِ اشاعت :
کراچی: ڈی جی رینجرز سندھ میجر جنرل رضوان اختر نے کہا ہے کہ کراچی ملک کا معاشی حب ہے اس کے امن کے لئے کوششیں جاری رکھیں گے۔
روزنامہ آزادی | وقتِ اشاعت :
کراچی / حیدرآباد: لندن میں اسکاٹ لینڈ یارڈ کی جانب سے ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کی گرفتاری کے خلاف شہر قائد سمیت سندھ کے مختلف شہروں میں کاروبار زندگی مکمل طور پر معطل ہے۔
روزنامہ آزادی | وقتِ اشاعت :
کراچی : بلو چ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن آزاد کی جانب سے بانک کریمہ بلوچ کی قیادت میں چیئرمین زاہد بلوچ کی عدم بازیابی اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کے تنظیموں کی خاموشی کیخلاف آرٹس نسل تا کراچی پریس کلب احتجاجی ریلی نکالی گئی
روزنامہ آزادی | وقتِ اشاعت :
مختلف علاقوں میں فائرنگ اور دستی بم حملے کے نتیجے میں 3 افراد جاں بحق جب کہ 2 زخمی ہوگئے۔
روزنامہ آزادی | وقتِ اشاعت :
اسلام آباد: وفاقی حکومت کی طرف سے 2 سے اڑھائی سو ارب روپے کے ریونیو اور ایڈمنسٹریٹو اقدامات کے ساتھ آئندہ مالی سال کے وفاقی بجٹ کا حجم 3 اعشاریہ 7 سے 3 اعشاریہ 8 ٹریلین روپے کے لگ بھگ مقرر کئے جانےکا امکان ہے۔