دنیا بھر میں گذشتہ چوتھائی صدی کے دوران رواداری ، خردافروزی اور روشن خیالی کی تحریک پسپائی میں چل رہی ہے۔فاتح سرمایہ داری نظام اپنی مختلف صورتوں، انداز اور لباس میں دندنا رہا ہے۔ اس پسپائی نے عمومی طور پر دلیل کو کمزور کردیا ہے اور چاقو بازی ، لات ماری پیسہ کو اظہار کا سب سے بڑا ذریعہ بنا ڈالا۔
عرب لکھاری خلیل جبران نے کہا تھا کہ تمام جانداروں کے بچوں کے لئے پناہ گاہیں موجود ہیں صرف انسان کا بچہ بے سہارہ ہے۔ اِس کے پاس نہ تو غار ہے اور نہ ہی گھونسلہ، پاکستان کی ریاستی مشینری کے اندر صرف بلوچ ہی بے بس و بے سہارا ہے خلیل جبران کے انسان کے بچے کی طرح ،غیر تو اس کے سرے سے تھے ہی نہیں اب میرٹ اور ایمر جنسی کے بعد اس کا اپنا بھی کوئی اپنا نہیں رہا ۔
گزشتہ حکومت بلوچستان کی تعلیم دشمن کا نوٹس لیا جائے پوری قوم مطالبہ کررہی ہے لیکن شنوائی کرنے والا کوئی نہیں اس سلسلے میں ان کا مطالبہ ہے کہ این ٹی ایس کے امتحانات کو کالعدم کرکے دوبارہ تمام امیدواروں کا امتحان لیاجائے اور این ٹی ایس کے لئے جمع شدہ رقم امیدواروں کو واپس ہونی چائیے ۔
پی بی 50 کے حالیہ ضمنی الیکشن اس حلقے میں 2013سے لیکر اب تک ہونے والی تیسری انتخابات تھے جس میں مسلم لیگ ن کے امیدوار اکبر آسکانی کو 3477ووٹ لینے پر الیکشن کمیشن نے کامیاب قرار دیا ۔ جبکہ اسکے سخت حریف نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر کہدہ اکرم دشتی کو 2260ووٹ ملے۔ ضمنی الیکشن میں حصہ لینے والے امیدواروں کی تعداد 8تھی۔ اسی حلقے میں رجسٹرڈ ووٹروں کی کل تعداد 58699تھی۔
تحریر انسانی ارتقا کی اہم ترین ایجادات میں سے ہے، شاید اسی لیے جن خطوں نے جس قدر تاخیر سے اسے اپنایا، وہ سماجی ارتقا میں اسی قدر پیچھے رہے۔ انسانی ایجادات کو انسانی استحصال کا ذریعہ بنانے والے چالاک سام راجیوں کو مگر اس کی اہمیت، اثر اور طاقت کا خوب اندازہ تھا، سو انھوں نے جہاں جہاں قبضہ گیری کی، وہاں دیگر وسائل سمیت تحریر پہ بھی اجارہ رکھنے کی ہر ممکن کوشش کی۔
بلوچی اکیڈمی، بلوچ عوام کا علمی ادبی وثقافتی طور پر ایک مکمل ادارہ ہے ، جو گذشتہ 54 سالوں سے بلوچی زبان وادب ثقافت اور روایات کے فروغ کے لئے کوشاں ہے۔ ادارہ ہذا نے اس دوران تاریخ ، ثقافت، ادب ، سائنس ،بلوچی شعراء کا کلام، ڈکشنری اوربلوچی زبان کے حوالے سے سینکڑوں کتابیں چھاپی ہیں ۔
انسانی تاریخ کے مطالعہ سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ دنیا کا سب سے پہلے علم( علم فلسفہ) ہے۔ کیونکہ ابتداء میں انسان نے ہر چیز دیکھی تو اس کے بارے میں غوروفکر کرنے لگا۔ کائنات کی ہر شے کے بارے میں انسان نے غور وفکر شروع کیا۔ابتداء میں انسان نے اشارتی زبان استعمال کی۔ کئی سالوں بعد بولنے لگا۔
بلوچی زبان کا شمار دنیا کی چند ایسی زبانوں میں ہوتا ہے جس میں ادبی حوالے سے بے شمار مواد موجود ہے۔ زبان کے فروغ کے لئے فوک داستان ،بلوچ زعماء ودانشور حضرات کی نادر ونایاب تحریریں اور بلوچی زبان کو دنیا میں اہم مقام دلانے اور زندہ رکھنے کے لئے ادبی لٹریچر اہم مقام رکھتا ہے۔ بلوچی زبان وادب کے لئے ہر فرد اور ادارہ اپنی اپنی کوشش میں مگن ہے۔
لاطینی امریکہ کے علاقے ایکواڈور میں 17اپریل کو آنے والے زلزلے نے ابتدائی رپورٹس کے مطابق 250کے قریب افراد کی جان لی ہے۔ جبکہ 500سے اوپر افراد زخمی ہو گئے ہیں۔ زلزلے کی شدت 7.8ریکارڑ کی گئی جبکہ امریکی جیالوجیکل سروے کے مطابق جاپان، ایکواڈوراور ٹونگو میں آنے والے تمام زلزلے دراصل اس وقت فالٹ لائنوں پر آتے ہیں جو بحرالکاہل کے گرد موجود ہیں اسے آگ کا چھلا یعنی رنگ آف فائر کا نام دیا گیا ہے
جی آپ کہاں سے آئے ہیں کس سے ملنا ہے؟ بس وہ صاحب سے کام تھا۔ صاحب گئے ہوئے ہیں کسی میٹنگ میں آپ بعد میں آجائیے گا۔۔ اسسٹنٹ نے سوالی کو بے زاری میں جواب دیتے ہوئے کہا۔بیچارہ سوالی باہر بیٹھا کافی انتظار کرتا رہا اور صاحب کے بلند و بانگ قہقہے انکے کانوں سے ٹکرا تے رہے۔