کراچی جیل میں مقید صولت علی خان عرف صولت مرزا ،فروری2014ء کو بوجہ حفاظتی بندوبست کے بلوچستان کی سینٹرل جیل مچھ میں منتقل کردیا گیا تھا۔ تب سے مچھ جیل بھی مرکز نگاہ بنا ہوا ہے۔ صولت مرزا کوئی معمولی مجرم نہیں وہ ایک بڑی سیاسی جماعت کا کارکن تھا اورسیاسی بنیاد پر ہدفی قتل کیا کر تا تھا
پسنی: فش ہاربر پروجیکٹ کے ڈائریکٹر منیراحمدبلوچ نے کہاہے کہ پسنی کی جیٹی ایک آئیڈیل جیٹی ہے اس سلسلے میں فش ہاربرہال میں بی این پی (مینگل )اور ساحل فشرمین ویلفیئرسوسائٹی اور ماہی گیروں کے ایک وفدکوبریفنگ دیدتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ پسنی فش ہاربرکے لیئے 15کروڑروپے کی لاگت سے ایک علیحدہ ڈریجرمشین خریدی جائیگی اوراس سلسلے میں ایک کمیٹی بھی بنائی جائیگی
36سالہ اللہ بخش کا تعلق بلوچستان کے ضلع نوشکی کی یونین کونسل ڈاک سے ہیں ، پیشے کے اعتبار سے وہ ایک کسان ہیں، اللہ بخش کاشتکاری کا شعبہ چھوڑ کر کوئٹہ میں محنت مزدوری کرنے کا سوچ رہے ہیں ، پانچ افراد پر مشتمل کنبے کے اخراجات کی ذمہ داری اللہ بخش پر ہے جب اللہ بخش سے پوچھا کہ وہ کاشتکاری جیسے منافع بخش شعبے کو چھوڑ کر گھر سے کئی کلو میٹر دور کوئٹہ میں کیوں محنت مزدوری کرنا چاہتا ہیں
سندھ رینجرز نے متحدہ قومی موومنٹ کے خلاف ایک کاری وار کی ہے نائن زیرو جو متحدہ کا پارٹی ہیڈ کوارٹر ہے اس پر اچانک اور قابل اعتبار اطلاعات کے بعد چھاپہ مارا ہے وہاں سے سزا یافتہ قاتل، سزائے موت کے قیدی، ٹارگٹ کلرز کے علاوہ بڑی تعداد میں جدید ترین اسلحہ برآمد کیا ہے
بلوچستان کے گوناگوں مسائل اپنی جگہ،شو مئی قسمت ،صوبہ بد عنوانی میں بھی کسی طور پیچھے نہیں ہے۔ سرکاری محکموں میں تو یہ ناسور موجود ہے ہی ، لیکن حکومتیں اور حکمرانوں نے بھی کبھی اپنا دامن اس داغ سے صاف نہیں رکھا نہ ہی کبھی کوشش کی ہے
پورے ملک بشمول کراچی اور حیدرآباد میں افغان غیر قانونی تارکین وطن کے خلاف کارروائیاں ہورہی ہیں۔ مگر حکومت بلوچستان اب تک خاموشی کا لبادہ اوڑھے اونگھ رہی ہے کہ کب بلوچستان میں آبادی کا تناسب تبدیل ہوگا۔ بلوچ کتنی جلد اپنے ہی وطن میں اقلیت بن جائیں گے
جمعیت علمائے اسلام بلا شبہ پاکستان کی ایک بڑی سیاسی و مذہبی جماعت ہے پاکستان کی پارلیمانی سیاست میں جمعیت علمائے اسلام کا مؤثر حصہ دار کی حیثیت سے رہی ہے۔ اس جماعت کے دو بڑے ستون بلوچستان اور خیبر پشتونخوا ہیں۔انہی دو ستونوں پر جے یو آئی کھڑی ہے۔ بلوچستان کے اندر زبردست اسٹریٹ پاور رکھتی ہے۔
بارہ سالہ واجد علی پہلے ہر صبح کو بستہ لیکر اسکول جاتے تھے مگر آج کل وہ ایک بورہ لیکر کچرہ سیمٹنے کے لیے نکل جاتے ہیں۔واجد علی کراچی کے سورش زدہ علاقے اورنگی ٹاؤن کٹی پہاڑی کے رہائشی ہیں
بڑی دل چسپ صورت حال ہے کہ گزشتہ روز اسلام آباد میں بلوچستان ڈیویلپمنٹ فورم کا اختتام پذیر ہوا جس میں بلوچستان کی اقتصادی صورت حال کو بہتر بنانے کے لئے مختلف تجاویز پر غور کیاگیا. اس سلسلے میں بلوچستان حکومت نے ممتاز ماہر اقتصادیات قیصر بنگالی کی سربراہی میں ایک ٹیم بھی تشکیل دی ہے ۔
ہم اس مقولے پر غور کریں کہ\”صحت سب سے بڑی نعمت ہے\”تو اس حقیقت سے کسی کو انکار نہیں ،مگر اس کے برعکس بلوچستان کے غریب عوام حکومتی نااہلی کے باعث اس نعمت سے ہمیشہ سے محروم ر ہے ہیں۔