
بلوچستان میں امن و امان کا مسئلہ دیرینہ ہے جس پر ایک لانگ ٹرم پالیسی بنانے کی ضرورت ہے تاکہ صوبے میں دیرپا امن قائم ہوکیونکہ ملک اندرون خانہ عدم استحکام کا متحمل نہیں ہوسکتا خاص کر بلوچستان جو دہائیوں سے محرومی اور پسماندگی کا شکار ہے۔
اداریہ | وقتِ اشاعت :
بلوچستان میں امن و امان کا مسئلہ دیرینہ ہے جس پر ایک لانگ ٹرم پالیسی بنانے کی ضرورت ہے تاکہ صوبے میں دیرپا امن قائم ہوکیونکہ ملک اندرون خانہ عدم استحکام کا متحمل نہیں ہوسکتا خاص کر بلوچستان جو دہائیوں سے محرومی اور پسماندگی کا شکار ہے۔
اداریہ | وقتِ اشاعت :
پاکستان خطے میں امن اور خوشحالی کیلئے ہر وقت کوشاں ہے۔ پاکستان نے اپنے دفاع میںبھارت کو جواب دیا اور اس سے بھاری نقصان بھارت کو ہی اٹھانا پڑا۔
اداریہ | وقتِ اشاعت :
پاک بھارت سیز فائر کے باوجود مودی سرکار کی جارحانہ پالیسی میںکوئی کمی نہیں آئی اس کے باوجود کہ پاکستان نے بہت تحمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے جنگ سے اجتناب برتنے کی کوشش کی مگر بھارت نے پاکستان پر حملہ کیا جس کے بعد پاکستان نے بھرپور جوابی ردعمل دیا جس سے بھارتی حکومت کو بڑا دھچکا لگا۔
اداریہ | وقتِ اشاعت :
گزشتہ چند ماہ کے دوران پاکستان کی معیشت بہتر سمت میں گامزن ہوچکی ہے۔
اداریہ | وقتِ اشاعت :
بلوچستان میں عوامی مفاد کے منصوبوں میں تاخیر دیرینہ مسئلہ ہے اس کی ذمہ دار متعلقہ محکمے ہیں وزراء اور ان کے ماتحت آفیسران مکمل جوابدہ ہیں جن کا کام ہی عوام کے مسائل حل کرنا اور انہیں سہولیات فراہم کرنا ہے ۔
اداریہ | وقتِ اشاعت :
گوادر سی پیک کا مرکز و محور ہے، گوادر پورٹ سمیت دیگر منصوبوں سے فائدہ براہ راست عوام کو پہنچنا چاہئے خاص کر بلوچستان کا نقشہ ہی بدلتا نظر آنا چاہئے۔
اداریہ | وقتِ اشاعت :
بھارتی جارحیت کا سلسلہ جاری ہے،بھارت نے سندھ اور پنجاب کے مختلف شہروں میں اسرائیلی ساختہ جدید ہیروپ ڈرون چھوڑ دئیے، تاہم پاک فوج نے منہ توڑ جواب دیتے ہوئے تمام ڈرونز کو گرادیا، اس دوران ڈرونز کا ملبہ گرنے سے 2 افراد شہید، 2 زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔
اداریہ | وقتِ اشاعت :
مقبوضہ جموں کشمیر کے علاقے پہلگام واقعے کے بعد پوری دنیا کی نظریں پاک بھارت کشیدگی پر لگی ہوئی ہیں۔
اداریہ | وقتِ اشاعت :
23 جنوری 2025ء کو وزیراعظم شہباز شریف نے وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ گوادر ایئرپورٹ نے باقاعدہ کام شروع کر دیا ہے، یہ خوش آئند بات ہے کیونکہ یہ انتہائی اہم منصوبہ ہے جس کے لئے چین نے 230 ملین ڈالر دئیے۔
اداریہ | وقتِ اشاعت :
بلوچستان میں صحت اور تعلیم جیسے اہم شعبوں کی بہتری کیلئے غیر معمولی اقدامات وقت کاتقاضہ ہے۔