بجلی کا بڑا بریک ڈاؤن، ہمار انظام، نوٹس، تحقیقات، محض دعوے

| وقتِ اشاعت :  


نیشنل گرڈ میں خرابی کی وجہ سے کراچی، لاہور،کوئٹہ اور اسلام آباد سمیت ملک کا بیشتر حصہ بجلی سے محروم ہوگیا، بجلی کی فراہمی صبح ساڑھے 7 بجے کے قریب معطل ہوئی، ملک کے بیشتر علاقوں میں 90 فیصد حصہ بجلی سے محروم ہے۔ بریک ڈائون کے باعث پانی کی فراہمی بھی متاثر ہوگئی ۔



معاشی وسیاسی عدم استحکام کاذمہ دارکون؟حکومتی نمائندگان کے اعتراف!

| وقتِ اشاعت :  


ملک کی موجودہ معاشی وسیاسی صورتحال نے سب کو پریشان کرکے رکھ دیا ہے ، نہ سیاسی سمت درست طرف جارہی ہے اور نہ ہی معاشی سمت کو بہترکرنے کے حوالے سے واضح پالیسی نظر آرہی ہے البتہ حکومت کی جانب سے قرضوں کی جلد آمد کی توقع اور روس سے حالیہ معاہدے سے توانائی بحران کی نوید سناتے ہوئے آئندہ آنے والے دنوں میں بہتری کا دعویٰ کیاجارہا ہے۔



بلوچستان میں لاکھوں بچے زیور تعلیم سے محروم، اسکولزپر توجہ دینے کی اشد ضرورت

| وقتِ اشاعت :  


بلوچستان میں تعلیم کامسئلہ دیرینہ ہے اسکولز ، کالجزاوریونیورسٹیز بہت سارے مسائل کا شکار ہیں جن کی بہتری کے لیے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے کیونکہ تعلیم واحد ذریعہ ہے جس سے قوموں کی تقدیر بدلتی ہے اور وہ ترقی کے منازل طے کرتی ہیں بلوچستان کی پسماندگی کی ایک بڑی وجہ تعلیمی اداروں کی زبوں حالی ،مالی مشکلات جیسے اہم مسائل ہیں بلوچستان کے نوجوانوں کی بڑی تعداد صوبے سے باہر اعلیٰ تعلیم کے حصول کے لیے جاتے ہیں غریب والدین تمام تر مالی مسائل کے باوجود کوشش کرتے ہیں کہ ان کے بچے اعلیٰ تعلیم حاصل کریں مگر گزشتہ چند برسوں کے دوران یہ دیکھنے کو ملا ہے کہ بلوچستان میں یونیورسٹیز اور کالجز پر خصوصی توجہ دی گئی ہے جس کے نتیجے میں اب بیشتر اسٹوڈنٹس اپنے صوبے کے اندر ہی تعلیم حاصل کررہے ہیں، اس سے ان کو مالی حوالے سے بہت سارے مسائل سے چھٹکارا مل چکا ہے مگر ابھی بھی ایک گھمبیر اور دیرینہ مسئلہ اپنی جگہ موجود ہے وہ اسکولز ہیں جو تعلیم حاصل کرنے کی پہلی سیڑھی اور بنیاد ہیں بلوچستان کے بیشتر اضلاع میں اسکول خستہ حالی کا شکار ہیں، اساتذہ کی کمی ہے۔



پاکستانی معیشت کیلئے خوفناک خبریں!

| وقتِ اشاعت :  


پاکستان کو سعودی عرب سے امداد ملنے میں تاخیر کی وجہ سامنے آگئی۔سعودی عرب نے گرانٹ، ڈپازٹ اور سرمایہ کاری کو معاشی اصلاحات سے مشروط کردی۔سعودی وزیرخزانہ محمد بن عبداللہ الجدان کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ پہلے کسی شرط کے بغیر پیسے دے دیا کرتے تھے، اب ایسا نہیں ہوگا، سعودی عرب اپنے لوگوں سے ٹیکس لیتا ہے، جو ہم سے امداد لیتے ہیں، انہیں بھی یہی کرنا ہوگا، ٹیکس نظام میں اصلاحات لانا ہوں گی۔سعودی وزیر خزانہ محمد بن عبداللہ الجدان نے ڈیووس میں جاری عالمی اقتصادی فورم سے خطاب میں کہا کہ سعودی عرب غیر مشروط گرانٹس کا طریقہ بدل رہا ہے، پاکستان، ترکیہ، مصر کی مدد جاری رہے گی، انہیں بھی چاہیے کہ معاشی اصلاحات کریں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں 10 ارب ڈالرز کی سرمایہ کاری کا منصوبہ ہے، پاکستان کو دیے گئے ڈپازٹس کی مدت بڑھا چکے ہیں، تیل اور دیگر سہولتیں دے رہے ہیں۔



ملک میں سیاسی گیم،معیشت کی بری صورتحال، عوام کتنا بوجھ اٹھاپائے گی؟

| وقتِ اشاعت :  


ملک کی اصل معاشی صورتحال کوکبھی بھی کسی حکومت نے تسلیم نہیں کیا کہ ہماری معیشت مکمل کمزور اور لاغر ہے جس کی بڑی وجہ قرضے ہیں اور یہ بات تمام معاشی ماہرین جانتے ہیںکہ کوئی بھی ملک قرض کے سہارے نہیں چل سکتا بلکہ اپنی بہترین معاشی پالیسیوں اور پیداواری صلاحیت سے ہی آگے بڑھتا ہے۔ ملک میں صنعتیںقائم کرنا، پیداواری صلاحیت جس کی مانگ عالمی مارکیٹ سمیت دوست ممالک میں ہو اسے درآمد کرنے پر ڈالر آنے سے معیشت کو آکسیجن ملتی ہے۔ بہرحال اس وقت مسئلہ ملک کے اندر سیاسی انا پرستی کا ہے، گوکہ اس بات میں کوئی شک نہیںکہ 2018ء کے سیاسی تجربات نے سب سے زیادہ نقصان ملکی معیشت کو پہنچایا ایک ایسی حکومت لائی گئی جس کے پاس معاشی اور خارجہ پالیسی کے حوالے سے کوئی وژن نہیں تھا اور نہ ہی اندرون خانہ معاملات کو حل کرنے کے حوالے سے مستقل بنیادوں پر پالیسیاں تھیں جس کی بڑی قیمت عوام کوچکاناپڑرہی ہے۔ آج بھی پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان یہی خواہش لیے بیٹھے ہیں کہ انہیں مکمل سہولت فراہم کرکے دوبارہ اقتدار دی جائے، عمران خان ذہنی اور دلی طور پر خود کو ایک عظیم لیڈر تصور کرتے ہیں اور وہ ملک کے اندر ایک شہنشاہی نظام کے خواہش مند نظر آتے ہیں کیونکہ ان کے بیانات سے یہی تجزیہ اخذ کیاجاسکتا ہے۔



بلوچستان میں شدید سردی، بارش اوربرف باری، گیس غائب،سوئی گیس حکام کارویہ

| وقتِ اشاعت :  


بلوچستان میں بارش اوربرف باری کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے، سردی کی شدت میں ریکارڈ اضافہ ہورہا ہے۔ بلوچستان کے مختلف علاقوں میں پیشگی بارش اور برف باری کے حوالے سے محکمہ پی ڈی ایم اے سمیت دیگر متعلقہ محکموں کو الرٹ کردیا گیا تھا جبکہ مشینری کے حوالے سے بھی انتظامات کئے گئے تھے۔ امید ہے کہ حالیہ بارش اور برف باری سے متعلقہ علاقوں میںکوئی بڑاسانحہ رونما نہیں ہوگا اور نہ ہی شاہراہیں بند ہوں گی ۔اب جب برف باری کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے تو متعلقہ محکمے ذمہ داری کے ساتھ اپنے فرائض سرانجام دیتے ہوئے شاہراہوں کو کلیئر کریںاور کچے مکانات میں رہنے والوں کے لیے حفاظتی اقدامات اٹھائے جائیں تاکہ قیمتی جانیں ضیایع نہ ہوں کیونکہ ماضی میں یہ دیکھنے کو ملا ہے کہ برف باری اور بارش کے باعث شاہراہوں، پل سمیت مکانات کونقصان پہنچا ہے جس کی وجہ سے شہری جان سے بھی ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔



کراچی میں کس میئر نے کتنا کام کیا؟ نیا میئرکون ہوگا؟ کون کس سے اتحادکرے گا؟

| وقتِ اشاعت :  


ملک کے سب سے بڑے شہر کراچی جو بہت سارے مسائل اور چیلنجز سے دوچار ہے، جہاںآبادی کے تناسب سے عوام کوسہولیات میسر نہیں ہیں۔ کراچی میں مختلف ادوار میں مقامی حکومتیں بنیں جس میں ایک طویل عرصہ ایم کیوایم پاکستان اور جماعت اسلامی کا رہا ہے مگر اس کے باوجود شہر کے مسائل جوں کے توں ہیں اور سب سے زیادہ کراچی کے مسائل پر احتجاج اور شکوہ بھی یہی دو جماعتیں کرتی ہیں حالانکہ ان کے پاس تمام تروسائل اور اختیارات بھی موجود تھے مگر اس کے باوجود بھی ان کے اپنے علاقوں میں سب سے زیادہ گھمبیر مسائل قدرتی آفات کے دوران پیدا ہوتے ہیںجب کراچی میں بارش ہوتی ہے تو نالوں کے اوپر تعمیر ہونے والے مکانات زمین بوس ہوجاتے ہیں، قیمتی جانیں ضائع ہوجاتی ہیں ،کس نے این اوسی دیا اور کس نے رہائش کی اجازت دی اس کا جواب کبھی نہیں دیاجاتا ۔ سیوریج نالے آج بھی اسی طرح بوسیدہ ہیں، شاہراہوں کی صورتحال ابترہے، جتنے بلدیاتی مسائل کا ذکر کیاجائے کم ہے مگر گزشتہ چند برسوں کے دوران پاکستان پیپلزپارٹی نے کراچی میں سیوریج نظام کو بہتر بنایا، ناجائز تجاوزات کا خاتمہ کیا، پانی کے مسائل حل کیے، شاہراہیں ، پل، انڈرپاسز تعمیر کیں اور ساتھ ہی شہریوں کو سستی سفری سہولیات فراہم کیں جس میں اورنج لائن، گرین لائن، الیکٹرک بس واضح مثالیں ہیں۔



کراچی بلدیاتی انتخابات، پیپلزپارٹی کی غیرمعمولی جیت، سب حیران

| وقتِ اشاعت :  


کراچی اور حیدرآباد کے بلدیاتی انتخابات میں پاکستان پیپلزپارٹی نے غیرمعمولی جیت اپنے نام کرکے خاص کر کراچی کی سیاسی ومذہبی جماعتوں کو دھچکا پہنچایاکراچی اور حیدرآباد میں دہائیوں تک متحدہ قومی موومنٹ اور جماعت اسلامی کا سیاسی اثرونفوذ رہا ہے جبکہ پیپلزپارٹی کراچی کے علاقے لیاری اور ملیر کے حلقے میں زیادہ مقبول رہی ہے اور سب سے بڑا گڑھ لیاری ہے جہاں سے ہمیشہ پیپلزپارٹی کی جیت یقینی رہی ہے۔



عوامی مشکلات، حکومتی دعوے!

| وقتِ اشاعت :  


ملک میں غذائی اجناس کی قلت ، بجلی ، گیس کا بحران تاحال موجود ہے جس کی وجہ سے ملک کی بیشتر عوام بری طرح متاثر ہوکر رہ گئی ہے۔ اگر بلوچستان کی بات کی جائے توہر سردی کے موسم میں دارالخلافہ کوئٹہ میں گیس تو بالکل ہی نہیں ہوتی ،پہلے تو کم پریشر کامسئلہ تھا اب تو گیس کسی علاقے میں نہیں آرہی۔ اسی طرح دیگر اضلاع میں بھی صورتحال یہی ہے شدید سردی کے باعث لوگوں کی معمولات زندگی برح طرح متاثر ہیں سوئی سدرن حکام بارہا یقین دہانی کراکے اراکین اسمبلی کو ٹرخارہے ہیں تو عوام کی دادرسی کیسے کرینگے، ان کی شکایات ردی کی ٹوکری میں پھینک دی جاتی ہیں۔ یہ حالیہ توانائی بحران صرف سیلاب کی وجہ سے نہیں بلکہ ہر موسم سرما میں بلوچستان میں گیس کی قلت پیدا ہوجاتی ہے ۔



بلوچستان میںلاکھوں بچے زیور تعلیم سے محروم، اسکولزپر توجہ دینے کی اشدضرورت

| وقتِ اشاعت :  


بلوچستان میں تعلیم کامسئلہ دیرینہ ہے اسکولز ، کالجزاوریونیورسٹیز بہت سارے مسائل کا شکار ہیں جن کی بہتری کے لیے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے کیونکہ تعلیم واحد ذریعہ ہے جس سے قوموں کی تقدیر بدلتی ہے اور وہ ترقی کے منازل طے کرتی ہیں بلوچستان کی پسماندگی کی ایک بڑی وجہ تعلیمی اداروں کی زبوں حالی ،مالی مشکلات جیسے اہم مسائل ہیں بلوچستان کے نوجوانوں کی بڑی تعداد صوبے سے باہر اعلیٰ تعلیم کے حصول کے لیے جاتے ہیں غریب والدین تمام تر مالی مسائل کے باوجود کوشش کرتے ہیں کہ ان کے بچے اعلیٰ تعلیم حاصل کریں مگر گزشتہ چند برسوں کے دوران یہ دیکھنے کو ملا ہے کہ بلوچستان میں یونیورسٹیز اور کالجز پر خصوصی توجہ دی گئی ہے جس کے نتیجے میں اب بیشتر اسٹوڈنٹس اپنے صوبے کے اندر ہی تعلیم حاصل کررہے ہیں، اس سے ان کو مالی حوالے سے بہت سارے مسائل سے چھٹکارا مل چکا ہے مگر ابھی بھی ایک گھمبیر اور دیرینہ مسئلہ اپنی جگہ موجود ہے وہ اسکولز ہیں جو تعلیم حاصل کرنے کی پہلی سیڑھی اور بنیاد ہیں بلوچستان کے بیشتر اضلاع میں اسکول خستہ حالی کا شکار ہیں، اساتذہ کی کمی ہے۔